فیصل آباد (عکس آن لائن)دھان کی فصل سے بہترین پیداوار کے حصول کیلئے جدید پیداواری ٹیکنالوجی پر عمل کرنا انتہائی ضروری ہے جبکہ دھان کی منظور شدہ باسمتی اقسام ہی کاشت کی جائیں ورنہ پیداوار میں کمی ہوسکتی ہے نیز اچھی پیداوار کے حصول کیلئے خالص، صحت مند اور بیماریوں سے محفوظ بیج کا ہونا انتہائی ضروری ہے۔
ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد چوہدری عبدالحمیدنے بتایا کہ صوبہ بھر میں دھان کی فصل کی پنیری کی کاشت کیلئے کدو کا طریقہ،خشک طریقہ یا راب کا طریقہ استعمال کیا جاتاہے اسلئے کاشتکارکدو کے طریقہ میں بیج کو نمکین پانی میں بھگوئیں اور4گیلن یا18 لیٹر پانی میں 450گرام خوردنی نمک ڈال کر ہلائیں جس سے ناقص اور ہلکا بیج اوپر آ جائے گا جسے نتھارلیں اور بعد ازاں بیج کو پانی سے دھوکر صاف کرلیں۔
انہوں نے کہاکہ بیج سے نمک صاف کرنے کے بعد بیج کو 24گھنٹے پانی میں بھگو لیں اور انگوری مارنے کیلئے بیج سایہ دار جگہ پر چھوٹی چھوٹی ڈھیریوں یعنی 15سے20 کلو گرام فی ڈھیری رکھیں اور گیلی بوریوں سے ڈھانپ دیں۔انہوں نے کہاکہ زیادہ گرمی سے بچانے کیلئے بیج کو دن میں دو تین مرتبہ ہلائیں اور اس پر پانی کے چھینٹے ماریں تاکہ بیج خشک نہ ہو جائے اسی طرح بیج پر ڈھانپنے والی بوری کو بھی گیلا رکھاجائے۔ انہوں نے کہاکہ اس عمل سے بیج 36سے 48گھنٹے میں انگوری مارے گا۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار کھیت میں پنیری کاشت کرنے سے پہلے ایک دو دفعہ خشک ہل چلائیں اور پھر اسے پنیری بونے سے 3دن پہلے پانی سے بھر دیں نیز کھڑے پانی میں دوہراہل چلائیں اور سہاگہ دیں۔انہوں نے کہاکہ پنیری کیلئے کھیت تیار کرنے کے بعد اس کو دس دس مرلے کے چھوٹے پلاٹوں میں تقسیم کر دیں اور اس کے بعد کھیت میں باسمتی اقسام کا3 پا(750گرام)فی مر لہ کے حساب سے انگوری مارے ہوئے بیج کاچھٹہ دے کر اس پر روڑی، توڑی، پھک یا پرالی کی ایک انچ موٹی تہہ بکھیر دیں اور ہلکا پانی لگا دیں۔ انہوں نے کہاکہ چھٹہ دیتے وقت کھیت میں ایک تا ڈیڑھ انچ پانی کھڑا رکھیں اور پنیری کا قد بڑھنے پر پانی کی گہرائی بڑھا دیں لیکن پانی کی گہرائی تین انچ سے زیادہ نہ ہو۔
انہوں نے دھان کے کاشتکاروں کو پیداوار میں اضافہ کیلئے زنک استعمال کرنے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ دھان میں زنک کااستعمال پیداوار بڑھانے کیلئے ضروری ہے خاص کر ایسی زمینوں میں جہاں دھان کی فصل پہلی بار کاشت کی جارہی ہو وہاں پر زنک کی کمی وسیع پیمانے پر پائی جاتی ہے جس کو دور کرنے کیلئے پنیری پر زنک کااستعمال فی ایکڑ پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کا باعث بن سکتا ہے۔انہوں نے کہاکہ تحقیق و تجربات سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ اگر 75 کلوگرام زنک سلفیٹ 33 فیصد فی ہیکٹر نرسری میں استعمال کیا جائے تو اس سے زنک کی کمی دور ہوسکتی ہے اور پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوتاہے۔ انہوں نے بتایاکہ زنک کا استعمال معاشی طور پر بھی بہت فائدہ مند ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 75 کلوگرام زنک سلفیٹ 35 فیصد ہیکٹر نرسری میں استعمال کرنے پر ایک روپیہ اضافی خرچ کرنے سے 6روپے تک کی اضافی آمدن حاصل ہوتی ہے۔