بے خوابی

مسلسل بے خوابی امراضِ قلب اور فالج کی وجہ بن سکتی ہے، ماہرین

جینیوا(عکس آن لائن) سوئٹزر لینڈ کے ماہرین نے کہا ہے کہ بے خوابی کی وجہ بننے والے جین ہی امراضِ قلب اور فالج کو بڑھاتے ہیں ۔کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ کی ماہر سوسینا لارسن کی سربراہی میں سوئٹزر لینڈ، برطانیہ اور سویڈن کے ماہرین صحت کی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ مسلسل بے خوابی کے شکار افراد، خصوصاً خواتین میں دل کے امراض اور فالج کا خطرہ بڑھ سکتا ہے کیونکہ تحقیق سے انسومنیا (بے خوابی) اور شریانوں کی تنگی کے درمیان ایک گہرا تعلق دریافت ہوا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ حتمی طور پر نہیں کہا جاسکتا کہ بے خوابی ہی امراضِ قلب کی مرکزی وجہ ہے یا پھر ان دونوں کیفیات کا باہمی کوئی تعلق ہے۔

تحقیق کے دوران لگ بھگ 13 لاکھ افراد کا ایک طویل عرصے تک مطالعہ کیا گیا اور اس ضمن میں چار بڑے مطالعات کو شامل کیا گیا۔ ماہرین نے دیکھا کہ نیند کی کمی کی وجہ بننے والے جینیاتی عوامل ہی امراضِ قلب اور ایک قسم کے (اسکیمک) فالج سے وابستہ تھے۔ یعنی معلوم ہوا کہ جو جین کسی شخص کو سونے نہیں دیتے، عین وہی جین دل کے بھی دشمن ہیں اور بڑی شریان کے فالج کی وجہ بھی بنتے ہیں۔

سوسینا کا کہنا ہے کہ اس تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ زندگی کے لیے نیند کتنی ضروری ہے اور بے خوابی کو نفسیاتی اور دیگر طریقوں سے دور کرکے دل کو ایک بڑے خطرے سے محفوظ رکھا جاسکتا ہے تاہم اس تحقیق کی بعض حدود اور خامیاں بھی ہیں۔ ماہرین نے اب بھی نیند کی کمی کی اصل وجہ نہیں بتائی ہے بلکہ اس کی جینیاتی وجوہ پر بحث کی ہے۔ اس تناظر پر مزید تحقیق کی اشد ضرورت ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں