کراچی(عکس آن لائن ) عافیہ صدیقی کیس میں وزارت خارجہ نےجواب سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرا دیا ، ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا معاملہ کئی مرتبہ اعلی سطح پر اٹھایا گیا ہے اور ان کی جانب سے دستخط شدہ رحم کی اپیل بھی امریکی صدر کو مارچ دوہزاربیس میں بھجوائی جاچکی ہے،
امریکہ سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے ساتھ اچھے برتاو سے متعلق متعدد بار مدعا اٹھایا ہے، ہیوسٹن میں موجود عملہ ان کی والدہ کو ڈاکٹر عافیہ کی خیرو عافیت سے آگاہ کرتے رہتے ہیں، وائرس کی وجہ سے امریکی جیل حکام نے قونصل جنرل کی عافیہ صدیقی سے ملاقات معطل کررکھی ہے، ڈاکٹر عافیہ صدیقی ویڈیو کال پر بات کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں امریکہ میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی وطن واپسی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی، تاہم ڈاکٹر عافیہ کی بہن ڈاکٹر فوزیہ کے وکیل پیش نہیں ہوئے۔ سماعت میں وزارت خارجہ نے اپنا جواب سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرایا،
جواب میں کہا گیا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کا معاملہ کئی مرتبہ اعلی سطح پر اٹھایا گیا ہے اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی جانب سے دستخط شدہ رحم کی اپیل بھی امریکی صدر کو مارچ دوہزاربیس میں بھجوائی جاچکی ہے۔سندھ ہائی کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ امریکہ سے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے ساتھ اچھے برتاو¿ سے متعلق متعدد بار مدعا اٹھایا ہے اور ان کے ساتھ جیل میں رکھے گئے ناروا سلوک کو بھی ذکر کیا گیا، جس پر امریکی حکام نے تحقیقات کے بعد وہاں کے ایک لوکل اسٹاف کو جیل سے ہٹادیا ہے۔
منسٹری آف فارن افئیرز کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ہیوسٹن میں موجود عملہ ان کی والدہ کو ڈاکٹر عافیہ کی خیرو عافیت سے آگاہ کرتے رہتے ہیں،امریکہ میں کورونا وائرس کے حوالے سے درخواست گزار آگاہ ہیں پھر بھی پاکستان قونصل جنرل امریکی جیل حکام سے رابطے میں ہیں۔جواب میں بتایا گیا ہے کہ وائرس کی وجہ سے امریکی جیل حکام نے قونصل جنرل کی عافیہ صدیقی سے ملاقات معطل کررکھی ہے جبکہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی ویڈیو کال پر بات کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔