اسلام آباد(عکس آن لائن)وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے سی پیک کے خلاف غیرملکی پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک پاکستان اور چین کیلئے مشترکہ مستقبل کا عکاس ہے، سی پیک میں زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں کو بھی شامل کیا، معیشت کی بہتری کیلئے سی پیک منصوبہ اہمیت کا حامل ہے، جس سے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
بدھ کو سی پیک چیلنجز، مواقع کے عنوان سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ سی پیک پاکستان اور چین کیلئے مشترکہ مستقبل کا عکاس ہے، سی پیک میں زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں کو بھی شامل کیا، معیشت کی بہتری کیلئے سی پیک منصوبہ اہمیت کا حامل ہے، جس سے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ توانائی اور دیگر منصوبوں پر اکنامک زون سے بہت فائدہ ہوگا، سی پیک گیم چینجر منصوبہ ہے، اور اس کے ذریعے پاکستان خطے میں تجارتی سرگرمیوں کا مرکز ہوگا، سی پیک کے خلاف غیرملکی پروپیگنڈے کو مسترد کرتے ہیں، منفی پروپیگنڈے کا مقصد منصوبے کی اہمیت کو کم کرنا ہے۔
انہوںنے کہاکہ ون بیلٹ ون روڈ منصوبے سے سیاسی معاشی اور کلچرل ہم آہنگی اور امن میں مدد ملے گی،منصوبے کے تحت گوادر سے چین کو مشرق وسطیٰ اور افریقہ سے ملایا جائے گا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ سی پیک سے سالانہ 8 ارب روپے ٹول ٹیکس اکٹھا ہونے کا اندازہ ہے ،منصوبے سے ابتدائی طور پر 23 لاکھوں ملازمتیں پیدا ہوں گی ،منصوبے سے پاکستان کی تیز رفتار ترقی میں مدد ملے گی ،سی پیک کا دوسرا مرحلہ 2021 سے 2025 کے درمیان ہو گا،اس میں زراعت سائنس اور ٹیکنالوجی صنعتی اور سماجی شعبوں کی بہتری کیلئے منصوبے شروع کیے جائیں گے ،سی پیک کے فوائد نچلے طبقے تک جائیں گے ۔
انہوںنے کہاکہ نئی صنعتوں کیلئے سرمایہ کاری کیلئے بہت محنت کرنا ہو گی۔چیئر مین قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سی پیک شیر علی ارباب نے کہاکہ ملک میں بے شک موٹر وے کا جال بچھا دیں مگر اصل ترقی صنعتی شعبے کے پھیلاؤ سے آئے گی ،سی پیک کے دوسرے مرحلے میں مواقعے بھی ہیں اور چیلنجز بھی ہیں ،مختلف وزارتوں محکموں اور صوبائی محکموں میں رابطوں کو منظم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ خصوصی اقتصادی زونز کے قیام سے ملک میں سرمایہ کاری بڑھ سکتی ہے،پارلیمانی کمیٹی میں تمام معاملات پر کھلے انداز میں بات ہوتی ہے ،گوادر میں بے پناہ سرمایہ کاری کے