کراچی(عکس آن لائن) سابق ٹیسٹ کپتان وکٹ کیپر بیٹسمین ز سرفراز احمد نے کہا ہے کہ دورہ انگلینڈ کے دوران وکٹ کیپنگ کے لیے رضوان پہلی چوائس ہیں لیکن مجھے بہت خوشی ہے،
کہ پاکستان ٹیم میں واپس آیا۔کراچی میں ویڈیو لنک کے ذریعے ہونے والی میڈیا ٹاک کے دوران سرفراز احمد نے کہا کہ دورہ انگلینڈ کے لیے پاکستان ٹیم کا کمبی نیشن بہت اچھا ہے،
پاکستان کے پاس بہترین فاسٹ بولرز موجود ہیں، ہر بولر کے پاس اپنی ورائٹی اور کوالٹی ہے،امید ہے کہ ہمارے بولرز وکٹیں بھی حاصل کریں گے، پاکستان کے پاس اسد شفیق، اظہرعلی اور بابر اعظم جیسے مستند بیٹسمین ہیں،
سیریز میں پاکستان کی طرف سے اچھی کارکردگی متوقع ہے۔سرفراز احمد نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں اس سے پہلے اتنا بہتر کوچنگ اسٹاف کبھی نہیں آیا، اچھے کوچنگ اسٹاف کی وجہ سے کپتان کو بھی مدد ملے گی،
کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کا موقع ملے گا، یونس خان کے بطور بیٹنگ کنسلٹنٹ آنے سے بہت فرق پڑے گا ،یونس خان کا تجربہ ٹیم کے بہت کام آئے گا، فواد عالم اور عابد علی پہلی بار انگلینڈ کی وکٹوں پر اتریں گے،
یونس خان ان کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کریں گے، دورہ انگلینڈ کا تجربہ مستقبل میں کھلاڑیوں کے کام آئے گا۔سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ وکٹ کیپنگ کے لیے رضوان پہلی چوائس ہیں، موقع ملا تو بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی کوشش کروں گا،
میں نے خود کو ذہنی اور جسمانی طور پر مضبوط کیا ہے، میرا پہلا ہدف ٹیسٹ سیریز ہے، بعد میں ٹی ٹونٹی مقابلوں پر توجہ ہوگی، اپنی بعض غلطیوں کی وجہ سے ٹیم سے باہر ہوا تھا، کم بیک کر کے ایسا لگتا ہے کہ آپ پہلا میچ کھیل رہے ہیں،
کم بیک کرنا ہمیشہ مشکل ہوتا ہے، 2014 میں بھی ٹیم میں واپس آیا تھا، کوشش کروں گا کہ ٹیم میں اپنی جگہ بناؤں، بڑی اننگز کھیلنے کی کوشش کروں گا۔وکٹ کیپر بیٹسمین کا کہنا تھا کہ انگلینڈ اور جنوبی افریقا میں وکٹ کیپنگ بہت مشکل ہوتی ہے،
اس حوالے سے میرا ریکارڈ زیادہ بہتر ہے، بیٹنگ میں کسی بھی نمبر پر کھیلنے کے لیے تیار ہوں، کس نمبر پر کھیلنا ہوگا، اس کا انحصار مینجمنٹ پر ہے، انگلینڈ میں سنچری اسکور کرنے کی خواہش ہے، ڈبل سنچری بن جائے تو اچھا ہے،
وکٹ پر زیادہ سے زیادہ روکنے کی کوشش کروں گا، نروس نائنٹیز کا شکار ہو جاتا ہوں،اس خامی پر قابو پانے کی کوشش ہوگی۔
محمد عامر اور حارث سہیل کے حوالے سے سرفراز احمد نے کہا کہ فاسٹ بولر محمد عامر کا انگلینڈ میں اچھا تجربہ ہے، محمد عامر کمی محسوس ہو گی لیکن انگلینڈ جانے کا ان کا ذاتی فیصلہ درست ہے،
حارث سہیل نے انگلینڈ نہ جانے کے حوالے سے اپنے فیصلے کا حق استعمال کیا۔کورونا وبا کے دوران لاک ڈاؤن میں مصروفیت کے حوالے سے سابق کپتان نے کہا کہ لاک ڈاؤن کا زیادہ تر وقت گھر پر گزارا،
نوزائیدہ بچی کو سنبھالتا رہا، بیٹے عبداللہ کے ساتھ کرکٹ کھیلی، نیٹ دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے موثر بیٹنگ پریکٹس نہیں ہو سکی۔