ثنا مکی

ثنا مکی میں کورونا کا علاج نہیں،طبی ماہرین

کراچی (عکس آن لائن)کراچی میں لوگوں نے ثنامکی کا استعمال حد سے زیادہ کر دیا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق کورونا وائرس کے علاج کے لئے ثنا مکی کا استعمال خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔

اس حوالے سے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ثنا مکی کا استعمال کرنا کوئی اچھا خیال نہیں ہے، اس کا استعمال قبض کی صورت میں کیا جاتا ہے، ثنامکی کے بہت زیادہ استعمال سے پیٹ کا شدید درد ہو سکتا ہے۔اس حوالے سے ایک ڈاکٹر نے اپنے ذاتی تجربے کے بارے میں بتایا ہے کہ میری والدہ بھی کورونا وائرس کا شکار ہو گئی ہیں اور میری ایک دوست بھی، میں نے خود بھی ثنا مکی کا استعمال کیا تھا جس کے بعد ہمیں پیٹ میں شدید درد ہوا تھا۔اس کے علاوہ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بھی کورونا کا شکار ہونے کے بعد صحت یابی کی خبر کے ساتھ بتایا تھا کہ انہوں نے ثنا مکی کا قہوہ استعمال کیا تھا جس سے وہ صحت یاب ہو گئے ہیں۔

ان کے اس بیان پر بھی ڈاکٹروں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ایک ذمہ دار شخص اور سیاسی شخصیت کی جانب سے اس طرح کے بیان کی امید نہیں تھی۔ہمارے ہاں لوگ تحقیق کے بغیر ثنا مکی کا بہت زیادہ استعمال کر رہے ہیں جو نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ڈاکٹر بلقیس کہتی ہیں کہ کورونا وائرس کا علاج ثنا مکی جڑی بوٹی میں نہیں البتہ اسکے دیگر فوائد و نقصانات ضرور ہیں۔ڈاکٹر بلقیس نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معدہ ٹھیک رہے گا تو جسم کی تمام بیماریاں بھی ٹھیک رہیں گی۔انہوں نے کہا ثنا مکی کو مستقل طور پر اپنی عادت بنا لینا صحت کیلئے ٹھیک نہیں ورنہ آپ بغیر ثنا مکی استعمال کے بیت الخلا جانا دشوار ہو جاتا ہے۔ڈاکٹر بلقیس کا کہنا تھا کہ ثنا مکی کا غلط استعمال آپ کی صحت کو نقصان پہنچا سکتا ہے اور بچوں پر منفی اثرات ظاہر کر سکتی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں