حسن نصراللہ

فرانس نے خود کومسلمانوں کے خلاف جنگ میں گھسیٹ لیا،حسن نصراللہ

بیروت(عکس آن لائن ) لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے فرانس پر زوردیا ہے کہ وہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کے توہین آمیز خاکوں کی حمایت سے دستبردار ہوجائے۔ اس توہین آمیزی اور جارحیت کی اجازت نہ دیں تو ساری دنیا آپ کے ساتھ کھڑی ہوگی۔میڈیارپورٹس کے مطابق انھوں نے کہا کہ فرانسیسی حکام اس مسئلہ کو حل کرنے کے بجائے اظہار رائے کی آزادی کے نام پر سخت گیری کا مظاہرہ کررہے ہیں اور یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم ان تضحیک آمیزکارٹونوں کو جاری رکھنا چاہتے ہیں لیکن تمھیں اس غلطی کو درست کرنا ہوگا۔حسن نصراللہ نے فرانس کے شہر نیس میں جمعرات کو ایک چرچ میں تین افراد کی ہلاکت کی بھی مذمت کی ۔ان افراد کو چاقو کے وار سے قتل کرنے والا مشتبہ حملہ آور ایک تونسی نوجوان ہے۔

اس نے ان میں سے ایک عورت کا سرقلم کردیا تھا۔حسن نصراللہ نے کہا کہ اسلام اس طرح کے واقعے کو مسترد کرتا ہے اور وہ بے گناہ انسانوں کے قتل کی اجازت نہیں دیتا ہے۔البتہ ان کا کہنا تھا کہ اس واقعہ میں ملوث نوجوان اگر مسلمان بھی ہے تو کسی کو بھی اس جرم پر اسلام کو مورد الزام نہیں ٹھہرانا چاہیے۔انھوں نے فرانس پر زوردیا کہ وہ کشیدگی کو مہمیز دینے میں گریز کرے۔ان کا کہنا تھا کہ فرانسیسی حکام نے خود کو اور پورے فرانس کو اس میں الجھا لیا ہے اور وہ پورے یورپ کو بھی اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اس لڑائی میں نامعلوم وجوہ کی بنا پر کھینچنا چاہتے ہیں۔ مگر انھوں نے خبردار کیا ہے کہ وہ اس جنگ میں ہارنے والے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں