بے حد ذہین

عابد علی ایک اداکار نہیں، ایک فنکار تھا،بے حد ذہین، حساس اور کام سے لگا رکھنے والا،اداکارہ سیمی راحیل

کراچی(عکس آن لائن )اداکارہ سیمی راحیل نے کہا ہے کہ عابد علی ایک اداکار نہیں، ایک فنکار تھا،بے حد ذہین، حساس اور کام سے لگا رکھنے والا۔ ایک دھیما اور خوش مزاج انسان،خواہش’ میں خوشی محمد کی بسنتی، اداکارہ سیمی راحیل اصل زندگی میں ان کی دوست رہیں اور خود کو اداکاری میں ان کا شاگرد بھی مانتی ہیں۔ عابد علی کی رخصت ہونے کے بعد انھیں یاد کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ عابد علی ایک اداکار نہیں، ایک فنکار تھا۔

بے حد ذہین، حساس اور کام سے لگا رکھنے والا۔ ایک دھیما اور خوش مزاج انسان۔سیمی راحیل نے کیرئیر میں سب سے زیادہ کام عابد علی کے ساتھ ہی کیا۔ کچھ یادیں بانٹتے ہوئے سیمی راحیل نے بتایا ہوا پہ رقص’ کی شوٹنگ کے دوران اکثر وہ چھپڑ کے نیچے چارپائیاں ڈال کر سوئے۔ اور کس طرح ڈرامہ دوریاں’ کی شوٹنگ کے دوران ایک سین کے لیے عابد علی نےانھیں تھپڑ مارنا تھا لیکن دونوں کی ہنسی پھوٹ پڑتی۔ریڈیو پاکستان سے کیرئیر کے آغاز کے بعد عابد علی نے سنہ 1973 میں پی ٹی وی کے ڈرامے جھوک سیال میں سب سے پہلے اداکاری کی اور اس کے بعد سرکاری اور نجی چینلز کے لیے درجنوں ڈرامے کیے۔

وارث، دشت، پنجرہ، آنگن، مہندی جیسے ڈرامے جس جس نے دیکھے، انھیں یاد رکھا۔سیمی راحیل کہتی ہیں وہ عموما ذاتی زندگی کے بکھیڑوں پر بات نہیں کرتے تھے۔عابد علی نے اداکاری کے ساتھ ہدایتکاری بھی کی اور کئی فلموں میں بھی کام کیا۔انھوں نے کہا کہ عابد علی، سیمی راحیل سے اپنا آپ چھپا بھی لیتا، لیکن خوشی محمد اپنے آپ میں گھل رہا تھا۔ یہ بسنتی سے چھپا کیسے رہ سکتا تھا۔پی ٹی وی پر کیے ان کے ساتھ آخری ڈرامے سحر’ میں میں نے دیکھ لیا تھا کہ وہ خاموش ہو گیا ہے، جیسے اب وہ یہاں سے جانا چاہتا ہو۔’پھر خوشی محمد چلا گیا۔ لیکن بسنتی کی گڑوی میں اس کا کڑک چائے جیسا لہجہ اب کھنک بن کر رہتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں