خادم حسین

15ماہ میں11ہزار610ارب روپے کے قرضے ملکی معیشت پر بوجھ ہیں‘خادم حسین

لاہور(عکس آن لائن ) تاجر رہنما و پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بور ڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن خادم حسین نے وزارت خزانہ کی ڈیٹ پالیسی سٹیٹمنٹ 2019-20 پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے جس میں حکومت نے15ماہ میں قرضوں میں 11ہزار610ارب روپے اضافے کا اعتراف کیا ہے انہوں نے کہ 15ماہ میں 11ہزار 610ارب روپے کے قرضے ملکی معیشت پر بوجھ ہیں قرضوں کی ادائیگی کیلئے عوام پر ٹیکسوں کے بوجھ سے مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہورہا ہے ان قرضوں کے عوض آئی ایم ایف سمیت بین الاقوامی اداروں کی شرائط پر ملک میں بجلی ،گیس ،پٹرولیم مصنوعات سمیت ٹیکسوں میں بے تحاشا اضافہ ہورہا ہے جس کے باعث قرضوں کی ادائیگی کیلئے ٹیکسوں میں اضافہ سے مہنگائی میں ہوشربا اضافہ سے صنعتی شعبہ سمیت عوام متاثر ہورہے ہیں

ان خیالات کااظہار انہوں نے فیروز پور بورڈ کے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔خادم حسین نے کہا کہ بھاری قرضوں کے عوض آئی ایم ایف معاہدے کے تحت روپے کی قدر میں کمی سے ، ڈالر کی قیمت میں اضافہ، بجلی، گیس کی قیمتوں میں اضافہ سے صنعتی ترقی متاثر ہورہی ہے اور ملک میں ہوشربا مہنگائی جنم لے رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ روپے کی قدر میں کمی سے درآمدی اشیاء پر اثر پڑا، افراط زر بڑھ رہا ہے ملکی معاشی شرح نمو 9سال کی کم ترین سطح پر ہے انہوں نے کہاکہ حکومت ملک میں ہوشربا مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے اقدامات کرے اور صنعتی شعبہ کیلئے بجلی گیس کی قیمتوں میں کمی کرے تاکہ بڑھتی ہوئی ہوشربا مہنگائی کو کنٹرول کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مزید قرض لینے سے اجتناب برتے ،حکومت مزید قرضوں کی بجائے وزیروں ،مشیروں کی فوج کم کرکے اخراجات میں کمی کرے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں