سعد رفیق

ہم سیاسی مخالفین ضروری ہیں ایک دوسرے کی جان کے دشمن نہیں ،سعد رفیق

اسلام آباد (عکس آں لائن)وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ہم سیاسی مخالفین ضروری ہیں ایک دوسرے کی جان کے دشمن نہیں ،ماضی میں سابق صدر آصف علی زرداری نے بینظیر کی شہادت پر اپنے کارکنان کو پر امن رہنے کا درس دیا، سیاست میں تشدد کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا،اس سانحہ کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیے،سیاسی قیادت کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے، سیاست میں برداشت اور تحمل سے کام لینا چاہئے،وزیراعظم شہباز شریف کاچین کا دورہ کامیاب رہا۔پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہر شخص نے وزیر آباد واقعہ پر مذمت کی ہے،وہ بھی وزیر آباد حملے کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی مخالفین ضرور ہیں تاہم ایک دوسرے کی جان کے دشمن نہیں ہیں ۔وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کو پہلے سے حملے کا پتہ تھا تو انہوں نے حفاظتی انتظامات کیوں نہیں کئے۔سعد رفیق نے کہا کہ تحریک انصاف کا لانگ مارچ ناکام جا رہا تھا یہ لانگ نہیں شارٹ مارچ ہے،لوگ ان کی کال پر باہر نہیں نکلے،مارچ سے قبل پی ٹی آئی قیادت کو حفاظتی اقدامات کا کہا گیا تھا،پی ٹی آئی قیادت نے بھی اعتراف کیا کہ انہیں خطرات کا پہلے ہی علم تھا،پی ٹی آئی کی طرف سے واقعہ کی تحقیقات سے قبل ہی الزام وزیراعظم پہ ڈال دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کے حوالے سے حکومت عدالتی احکامات پر عمل کریگی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اسمبلی میں واپس آئیں اور حکومت پر تنقید کریں۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں سابق صدر آصف علی زرداری نے بینظیر کی شہادت پر اپنے کارکنان کو پر امن رہنے کا درس دیا۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان کا یہ کیسا زخم ہے جو شوکت خانم میں جا کے ٹھیک ہوا۔انہوں نے کہا کہ سیاسی قیادت کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے سیاست میں برداشت اور تحمل سے کام لینا چاہئے یہ نہیں ہوتا کہ جو آپ کے منہ میں آئے وہ بول دیں تاہم عمران خان کے جو منہ میں آتا ہے وہ بول دیتے ہیں ، عمران خان کا ایک وزیر کلاشنکوف اٹھا کر کہتا ہے رانا ثنا ء اللہ ہم آ رہے ہیں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس واقعہ کی تحقیقات کرے،صوبائی حکومت کیوں نہیں بول رہی،عمران خان کی سیکورٹی کی ذمہ داری پنجاب حکومت کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ سوالات بہت سے ہیں جو جواب طلب ہیں تاہم یہ موقع نہیں ہے،ہم اس واقعہ کی بھرپور مذمت کرتے ہیں،سیاست میں تشدد کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا،اس سانحہ کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ آپ کوافراد سے اختلاف ہوسکتا ہے تاہم اس کا طریقہ کار یہ نہیں ہوتا۔سیاست روادری کا نام ہے جتھے لے کر کیا آپ ملک پر حملہ کریں گے ؟آپ نے اداروں پر بے بنیاد الزامات لگائے۔ یہ ایک ذمہ دار سیاست دان نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ کل کے واقعہ کی غیر جانبدارنہ تحقیقات ہوں۔کل کے واقعہ میں جاں بحق ہونے والے شخص کا بھی پوسٹ مارٹم ہونا چاہئے۔تاکہ تحقیقات میں مدد ملے۔عمران خان خوامخواہ الزامات لگا رہے ہیں کیونکہ ان کے پاس ثبوت نہیں۔وہ تحقیقات پہ اثر انداز ہونا چاہتے ہیں۔عمران خان سے اپیل ہے کہ وہ نفرت کے ٹیکے لگانا بند کریں۔

اختلافات ہوجاتے ہیں لیکن معاملات میں احتیاط سیکام لیا جاتا ہے ایسی حرکتیں کرکے عمران خان الیکشن کی منزل کو خود ہی دور کررھے ییں۔وہ پاکستان کیسرحدی محافظوں کو متنازع بنانا چاہتے ہیں۔عمران خان کسی کے لئے نہیں اپنے آپ کے لئے خطرہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ عمران خان لانگ مارچ کرنے آرہے ہیں انہیں جگہ فراہم کی جائے گی انہوں نے کہا کہ عمران خان جب اختلاف کرتے ہیں تو اس کے کوئی اصول نہیں ہوتے۔ وہ کنٹینر پر گالیاں دیتے ہیں اور شام کو مزاکرات کے لئے بندے بھیجتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حملہ آور کو پکڑنے والے بہادر شخص کو بھی حفاظت میں رکھنا چاہئے۔یہ اچھی بات ہے کہ کل کے واقعہ کا ملزم پکڑابھی گیا ہے اور پولیس کی تحویل میں ہے۔ کنٹینر پر حملے کی خبر سن کر ہم سب عمران خان اور ان کے ساتھیوں کی خیریت کے لئے دعا گو ہیں۔ہماری زندگی گزر گئی سیاست میں مارشل لا بھی بھگتے ہیں۔ہم سیاست میں برداشت کی بات کرتے ہیں۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ موجودہ حکومت معیشت کی بہتری کے لئے ترجیح بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے۔اور حکومت اپنی مدت پوری کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں