اسلام آباد(نمائندہ عکس) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ماضی میں عوام کے لیے کچھ نہیں کیا گیا،ہمیں معیشت کھنڈرات کی صورت میں ملی تھی، عمران خان اپنی کارکردگی سے متعلق کوئی بات نہیں کرتے بلکہ وہ اداروں کے خلاف بات کرتے ہیں، مہنگائی صرف پاکستان میں نہیں پوری دنیا میں ہے،کہ توانائی بحران سے نمٹنے کے لیے ہمیں شمسی توانائی سے بجلی کی پیداوار پر کام کرنا ہو گا، آئی ایم ایف معاہدے میں شرائط پی ٹی آئی کی لگائی ہوئی تھیں اور عمران خان کا رونا صرف یہ ہے کہ ان کو حکومت سے کیوں نکالا گیا ؟۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے حکومتی اتحادیوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 4 سال میں عمران خان حکومت نے کچھ نہیں کیا جبکہ روس یوکرین جنگ کی وجہ سے پیٹرول اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
عمران خان اپنی کارکردگی سے متعلق کوئی بات نہیں کرتے بلکہ وہ اداروں کے خلاف بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی صرف پاکستان میں نہیں پوری دنیا میں ہے تاہم عمران خان کے دور میں ریکارڈ قرضے لیے گئے اور عمران خان کہتے ہیں ان کے خلاف سازش ہوئی جس میں ادارے شامل ہیں۔ توانائی بحران پر بات کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ توانائی بحران سے نمٹنے کے لیے ہمیں شمسی توانائی سے بجلی کی پیداوار پر کام کرنا ہو گا، ہمیں پیٹرول کی قیمت پھر بڑھانا پڑی کیونکہ معیشت کھنڈرات کی صورت میں ملی تھی۔ متحدہ عرب امارات اور ہماری پیٹرول کی قیمت اس وقت بھی برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف معاہدے میں شرائط پی ٹی آئی کی لگائی ہوئی تھیں اور عمران خان کا رونا صرف یہ ہے کہ ان کو حکومت سے کیوں نکالا گیا ؟ جو قیمتیں وہ چھوڑ کے گئے ان کے ساتھ رہنا دشوار ہوا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ ہماری مارکیٹس رات ایک بجے تک کھلی ہوتی ہیں لیکن دنیا میں ایسا کہیں نہیں ہوتا۔
کراچی کے علاوہ باقی شہر اپنی مارکیٹوں کی اوقات پر نظر ثانی کریں تو 4 ہزار میگاواٹ بجلی بچ سکتی ہے۔ دنیا بھر میں ساڑھے 6 بجے مارکیٹیں بند ہو جاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا جبکہ ہمیں پانی، بجلی، گیس کے استعمال میں کفایت شعاری کرنا ہو گی۔ پیپلز پارٹی رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ مشکل فیصلے کرنے کے علاوہ ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں اور اس وقت ہمارا انحصار اور سہارا صرف عوام ہیں۔ وفاقی وزیر مواصلات اور جمعیت علمائے اسلام(ف)کے رہنما مولانا اسعد محمود نے کہا کہ ہنگامی بنیادوں پر معاشی معاملات سے متعلق کام کر رہے ہیں اور ہمیں یقین ہے کہ ہم جلد ان حالات سے نکل جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میثاق معیشت کی دعوت بھی دیتے رہے اور بوجھل دل کے ساتھ بیٹھے ہیں۔ ہم کوشش کریں گے کہ تاجر برادری کو بھی اعتماد میں لیں اور بجلی بحران سے نجات کی پوری کوشش کریں گے۔