ولادیمیر زیلنسکی

ہمارے پاس جوابی حملے کے لیے گولہ بارود نہیں رہا،یوکرین

کیف(عکس آن لائن)یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ ان کا ملک امریکہ سے ایک بڑے، انتہائی ضروری امدادی پیکج کا انتظار کر رہا ہے اور وہ اب بھی یقین رکھتے ہیں کہ کانگریس اسے منظور کر لے گی۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انھوں نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں مزید کہا کہ مجھے اب بھی یقین ہے کہ امریکی کانگریس ہمارے حق میں ووٹ دے گی۔انہوں نے کہا کہ ان کا ملک امریکی امدادی پیکج پر رضامند ہو گا اگر یہ قرض کی صورت میں ہو تب بھی۔ ہم کسی بھی چیز سے اتفاق کریں گے۔آپشنزپر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ یہ امداد جتنی جلدی پہنچے گی، اتنا ہی بہتر ہے۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین کے پاس اتنا گولہ بارود نہیں ہے کہ وہ روس پر جوابی حملہ کر سکے، لیکن وضاحت کی کہ کیئف نے اپنے دفاع کے لیے اپنے شراکت داروں اور اتحادیوں سے کچھ نا کچھ اسلحہ حاصل کرنا شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس جوابی حملہ کرنے کے لیے میزائل نہیں ہیں۔ جہاں تک دفاع کا تعلق ہے وہاں کئی اقدامات کیے جا رہے ہیں اور ہمیں ہتھیار مل رہے ہیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر روس نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کا استعمال کرتے ہوئے ان کے ملک پر شدید بمباری کی مہم جاری رکھی تو یوکرین کے دفاعی میزائلوں کے ختم ہونے کے امکانات ہیں۔اپنے ملک کے فضائی دفاع کو درپیش بگڑتی ہوئی صورتحال کے حوالے سے یوکرینی صدر کی جانب سے اب تک کی سب سے سخت وارننگ روس کی جانب سے توانائی کے نظام اور یوکرین کے قصبوں اور شہروں پر گزشتہ ہفتوں کے دوران میزائل اور ڈرون حملوں میں شدت لانے کے بعد سامنے آئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ روزانہ اسی طرح (یوکرین کے خلاف)حملے کرتے رہے جس طرح انہوں نے پچھلے مہینے کیے ہیں، تو ہمارے پاس میزائل ختم ہو سکتے ہیں۔ ہمارے شراکت دار اس سے آگاہ ہیں۔زیلنسکی نے کہا کہ یوکرین کے پاس اس وقت سے نمٹنے کے لیے کافی فضائی دفاعی ذخیرے موجود ہیں، لیکن اسے اس بارے میں مشکل انتخاب کرنا ہوں گے کہ کس چیز کی حفاظت کی جائے۔زیلنسکی نے خاص طور پر پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ عوامی طور پر مغربی شراکت داروں سے ملک میں فوج بھیجنے کے لیے نہیں کہہ سکتے، لیکن وہ ایسا کرنا چاہتے ہیں اور کبھی انکار نہیں کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں