سپریم کورٹ

ہائیکورٹ از خود نوٹس کا اختیار استعمال نہیں کر سکتی ہے، سپریم کورٹ نے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا

اسلام آباد (عکس آن لائن)سپریم کورٹ نے لائیو سٹاک اور پولٹری اشیاء کی قیمتوں کے تعین کیلئے کمیٹی کی تشکیل سے متعلق کیس کا فیصلہ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ ہائیکورٹ از خود نوٹس کا اختیار استعمال نہیں کر سکتی ہے، اس حوالے سے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا گیا ۔منگل کو سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الااحسن نے 8 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہائیکورٹ آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت از خود نوٹس لینے کا اختیار نہیں رکھتی بلکہ سپریم کورٹ کو آرٹیکل 184/3 کے تحت از خود نوٹس کا اختیار حاصل ہے۔

سپریم کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا کہ ہائیکورٹ کے سامنے صرف اشیاء کی قیمتوں کا معاملہ زیر سماعت تھا۔ہائیکورٹ نے ایک سے زائد مرتبہ از خود نوٹس کا اختیار استعمال کیا،اشیاء کی درآمد و برامد کا اختیار عدالت نہیں بلکہ صرف انتظامیہ کے پاس ہے،ہائیکورٹ نے ناصرف از خود نوٹس کا اختیار استعمال کیا بلکہ انتظامی دائرہ اختیار میں بھی دخل اندازی کی۔یاد رہے کہ پشاور ہائیکورٹ نے لائیو سٹاک اور پولٹری اشیاء کی قیمتوں کے تعین کیلئے کمیٹی کی تشکیل کا حکم دیا تھا۔ ہائیکورٹ نے حکومتی اہلکاروں کو معیاری دودھ و دیگر اشیاء کی فروخت یقینی بنانے کیلئے مارکیٹس کے دورے کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں