لاہور (عکس آن لائن) تاجر رہنما انجمن تاجران لوہا مارکیٹ شہید گنج (لنڈا بازار)لاہورکے سینئر نائب صدرراجہ عدیل و سابق ایگزیکٹو ممبر لاہور چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے ملک کی دو گیس کمپنیوں سوئی نادرن اور سدرن گیس کمپنیوں کی طرف سے 2020-
21میں گیس کی قیمتوں میں اضافہ کیلئے درخواستوں اور گیس صارفین پر کورونا کی وباء میں اضافی104ارب کا بوجھ ڈالنے کی تیاریوں اور اوگرا میں گیس کمپنیوں کی 623روپے فی ایم ایم بی ٹی یو تک گیس مہنگی کرنے کی درخواستوں کی سماعت کی منظور ی پر تشویش
کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں333فیصد پہلے ہی اضافہ ہوچکا ہے ، گیس کی قیمتوں میں اضافہ سے عوام کے علاوہ صنعتی شعبہ پر زیادہ بوجھ پڑے گا پیداوار مہنگی اور اشیاء مہنگی ہونے سے ،
اس کا اثر برآمدات کی کمی کی صورت میں نکلے گا اس لیے حکومت گیس کی قیمتوں میں مجوزہ اضافہ کو مسترد کرے اور گیس مہنگی کرنے کی بجائے اس کی چوری روکے تاکہ گیس کمپنیوں کے خسارہ میں کمی آسکے،
ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہید گنج کے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔راجہ عدیل اشفاق نے کہا کہ گیس پاکستان کے قدرتی وسائل سے حاصل ہورہی ہے اس لیے اس کی قیمتوں میں اضافہ بلاجواز ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ۔ملک میں معاشی استحکام اور ہوشربا مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے صنعتوں کی پیداواری لاگت میں کمی لائی جائے ۔اور صنعتی شعبہ کیلئے بجلی ، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی لائی جائے ۔
تاکہ ملکی برآمدات میں اضافہ ممکن ہوسکے ۔اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ سے ملک خوشحالی و ترقی کی راہوں پر گامزن ہوسکے۔