اسلام آ باد (نمائندہ عکس )سپریم کورٹ نے گندم اسٹاک میں خوردبرد کے الزم میں ملزم کی ضمانت کا معاملہ احتساب عدالت کو واپس بھجوا دیا۔ عدالتِ عظمیٰ نے کیس کو احتساب عدالت کو واپس بھجواتے ہوئے ریمارکس دیے کہ احتساب عدالت تین ماہ میں ملزم کی درخواست ضمانت کے معاملے کو دیکھے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں گندم اسٹاک میں خوربرد کے ملزم محمد اقبال کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالتِ عظمی نے کیس کو احتساب عدالت کو واپس بھجواتے ہوئے ریمارکس دیے کہ احتساب عدالت تین ماہ میں ملزم کی درخواست ضمانت کے معاملے کو دیکھے۔
ملزم وکیل بیرسٹر سعد نے موقف پیش کیا کہ دو ریفرنسز میں 23 میں سے اب تک چار گواہان کے بیانات ریکارڈ ہوئے ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ عدالت کے آخری آرڈر میں لکھا ہوا ہے تاخیر ملزم کی طرف سے ہوئی ہے۔ ایک ریفرنس میں 8 ملز سے 91 کروڑ کی لاگت کا گندم غائب ہونے کا الزام ہے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ دوسرے ریفرنس میں 41550 ٹن گندم غائب ہونے کا الزام ہے۔
بطور ڈسٹرکٹ فوڈ کلکٹر اسٹاک کی انسپیکشن ملزم محمد اقبال میمن نے کرنی تھی۔ انسپیکشن نہ کرنے کی وجہ سے ملز سے گندم چوری ہوگئی۔ جسٹس عاشئہ ملک نے کہا کہ آپ کو ثابت کرنا ہوگا آپ نے ڈیوٹی پوری کی۔ وکیل ملزم نے کہا کہ ملزم کی 62 سال عمر ہے اور بلڈ پریشر اور شوگر کے مریض بھی ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہمارے پاس معاملہ تاخیر کا نہیں میرٹ کا ہے۔ ملزم اقبال میمن ڈسٹرکٹ فوڈ کلکٹر سکھر پر گندم اسٹاک میں خورد برد کا الزام ہے۔