آٹو موبائل

گاڑیوں کی خرید و فروخت پر عائد ٹیکسز کی شرح میں کمی کی جائے، سابق چیئرمین پاما

اسلام آباد (عکس آن لائن) آٹو موبائل کے شعبہ نے ٹیکسز میں کمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں شعبہ کا حصہ 2.8 فیصد ہے،

ہر سال گاڑیاں تیار کرنے والی صنعت قومی خزانہ کو 30 ارب روپے سے زیادہ کے ٹیکسز ادا کرتی ہے۔

پاکستان ایسوسی ایشن آف آٹو موٹو پارٹس اینڈ اسیسریز مینوفیکچررز (پاما) کے سابق چیئرمین مشہود علی خان نے کہا ہے کہ ڈالر کے مقابلہ میں روپے کی قدر میں کمی اور ٹیکس کی شرح میں اضافہ سے آٹو موبائل کی صنعت شدید متاثر ہوئی ہے .

جس کی وجہ سے کاروں کی فروخت میں کمی کے باعث پیداوار بھی متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال میں کاروں کی پیداوار 89 ہزار 284 یونٹس تک کم ہو گئی ہے .

جبکہ گزشتہ مالی سال کے دوران ایک لاکھ 96 ہزار 415 کاریں اندرون ملک تیار کی گئی تھیںَ انہوں نے مزید کہا ہک چندسال قبل ہماری پیداوار 2.5 لاکھ یونٹس تک بڑھ گئی تھی.

اور ہمارا ہدف 5 لاکھ یونٹس تھا۔ انہوں نے کہا کہ کاروں کی پیداوار میں اضافہ کی بجائے کمی ہو رہی ہے جو باعث تشویش ہے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گاڑیوں کی خرید و فروخت پر عائد ٹیکسز کی شرح میں کمی کی جائے تاکہ آٹو موبائل کی صنعت میں اہم کردار اد اکرتی ہے .

جس کا جی ڈی پی میں حصہ 2.8 فیصد ہے جبکہ صنعت سے ہر سال حکومت کو 30 ارب روپے سے زیادہ کے ٹیکسز بھی ملتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تیل و گیس کی صنعت اور ٹیلی کمیونیکیشن کے بعد آٹو موبائل کا شعبہ تیسرا بڑا ٹیکس دہندہ شعبہ ہے جس کی بحالی کے لئے جامع اقدامات کی ضرورت ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں