قصور (عکس آن لائن)ماہرین زراعت نے کہا کہ گاجربوٹی دنیاکی10بدترین جڑی بوٹیوں میں سب سے تیزی سے پرورش پانے والی جڑی بوٹی ہے جبکہ پنجاب میں سب سے خطرناک بوٹی کے طورپر سامنے آنے والی انسانی ، حیوانی، فصلات کے لئے نقصان دہ مذکورہ جڑی بوٹی کاخاتمہ اشدضروری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ گاجربوٹی جسے پارتھینیم بھی کہاجاتاہے ماحول کے لئے بھی انتہائی خطرناک ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ جڑی بوٹی گزشتہ صدی کی آخری دہائی میں میکسیکو،آسٹریلیا، مشرقی افریقہ سے پھیلتی ہوئی ایشیااورپاکستان بالخصوص پنجاب پہنچی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس جڑی بوٹی نے انڈیا،چین، تائیوان، ویتنام، ایتھوپیا،کینیا،جنوبی افریقہ ودیگرممالک کو بھی متا ثرکیاہے۔
انہوں نے بتایا کہ کچھ عرصہ تک یہ جڑی بوٹی صرف ناکارہ جگہوں پر دیکھنے میں آتی تھی مگرزرعی ماہرین کے حالیہ سروے کے مطابق اب یہ جڑی بوٹی پانی کے کھالوں اورراستوں وناکارہ زمینو ں سے کھیتوں کی جانب تیزی سے بڑھ اور پھیل رہی ہے۔