کینولہ کی کاشت

کینولہ کی کاشت31 اکتوبر تک مکمل کرنے کی ہدایت

راولپنڈی(عکس آن لائن) محکمہ زراعت پنجاب نے کاشتکاروں کو کینولہ کی کاشت31 اکتوبر تک مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ کینولہ کی بہترین کاشت کیلئے بہتر نکاسی والی میرا زمین نہایت موزوں ہے۔

اس ضمن میں کاشتکار کینولہ کی اقسام خان پور رایا،چکوال رایا اور چکوال سرسوں کی کاشت کر سکتے ہیں ۔وتر کم ہونے کی صورت میں یا بارانی علاقہ جات میں کاشتکار2 تااڑھائی کلوگرام فی ایکڑ بھی بیج استعمال کر سکتے ہیں۔ بہترنتائج کیلئے ایک بوری ڈی اے پی،آدھی بوری یوریا اور آدھی بوری پوٹاشیم سلفیٹ فی ایکڑ کے استعمال سے بہترین نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔آبپاش علاقہ جات میں فاسفورس اور پوٹاش والی کھادیں بوقت بوائی جبکہ نائٹر وجنی کھاد کو دو حصوں میں تقسیم کر کے آدھی مقدار بوائی کے وقت جبکہ بقایا آدھی مقدار پھول آنے سے پہلے استعمال کریں۔ زرعی ماہرین نے اے پی پی کو بتایاکہ کینولہ کا تیل کولیسٹرول سے پاک ہوتا ہے ، مقامی طور پر کولہو سے نکلوا کر گھر پر اعلی قسم کا کوکنگ آئل حاصل کر نے کے ساتھ ساتھ مویشیوں کیلئے میٹھی کھلی بھی دستیاب ہوتی ہے ۔

اس کی کھلی میں تیل زیادہ ہوتا ہے ۔ لہٰذا جانوروں کو علیحدہ تیل دینے کی بھی ضرورت نہیں رہتی ۔ اس کے علاوہ جانوروں کے لیے غذائیت سے بھرپور میٹھا چارہ فراہم کر نے کے ساتھ ساتھ اعلیٰ درجہ کی سبزی بھی ہے ۔پاکستان ہر سال300 ارب روپے کا خوردنی تیل درآمد کرتا ہے جو کہ معیشت پر ایک بڑا بوجھ ہے ۔تیلدار اجناس کی کاشت کو فروغ دے کر ہم اس پر اٹھنے والے درآمدی بل میں کافی حد تک کمی لا سکتے ہیں۔امسال وزیر اعظم کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت حکومت پنجاب کینولہ کی کاشت پر 5 ہزار روپے فی ایکڑ سبسڈی فراہم کر رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں