کپاس

کپاس کے کاشتکاروں کو فصل کے خوراکی اجزاء کی کمی نہ آنے دینے کی ہدایت

فیصل آباد (عکس آن لائن) کپاس کے کاشتکاروں کو فصل کے خوراکی اجزاء نائٹروجن ، فاسفورس ، پوٹاش ، زنک ،

بوران کی کمی نہ آنے دینے کی ہدایت کی گئی ہے اور کہاگیاہے کہ چونکہ خوراکی اجزاء انتہائی اہمیت و افادیت کے حامل ہوتے ہیں .

اور ان کی کمی فصل کی پیداواری صلاحیت کو بری طرح متاثر کرسکتی ہے اس لئے کاشتکار کپاس کی فصل پر گہری نظر رکھیں.

اور کسی بھی قسم کی علامات ظاہر ہوتے ہی ماہرین زراعت کی مشاورت سے اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔

محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایاکہ نائٹروجن کپاس کی غذائی ضرورت کا ایک اہم ترین عنصر ہے جس میں کلوروفل بنانے

کی بھرپور صلاحیت ہوتی ہے اور اس سے ضیائی تالیف کاعمل بھی جاری رہتاہے نیزپروٹین کا اہم جزو ہونے کے باعث نائٹروجن

پودے کو توانائی فراہم کرنے کا بھی اہم ذریعہ ہے جس کی کمی سے پودے کارنگ ہلکا سبز اور بعد میں پیلاہو جاتاہے اس سے پھل ،

پھول اور گڈیاں گرنے لگتی ہیں نیز کپاس کی بڑھوتری بھی رک جاتی ہے اسی طرح فاسفورس کی کمی سے کپاس کے پودے کا قد چھوٹا

اور ٹینڈے بھی سائزمیں چھوٹے رہ جاتے ہیں جو پیلے ہونے سمیت دیر سے کھلتے ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ پوٹاش پودوں میں خلیات بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے اسلئے کپاس کے اندر مضبوطی پیدا کرنے کیلئے

پوٹاش ڈالنا ضروری ہے۔ انہوں نے بتایاکہ زنک کپاس کے پودے میں ہونے والے ضروری عوامل کیلئے مخصوص انزائمز

کو متحرک کرتی ہے ۔علاوہ ازیں بوران سے پولی نیشن کاعمل بہتر بنایاجاسکتاہے۔

انہوں نے کہاکہ پانچوں غذائی اجزاء میں سے کسی ایک کی کمی بھی پودے کیلئے انتہائی مضر اثرات کی حامل ہو سکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں