امریکہ

کشیدگی میں کمی کے بعد بلینکن جلد ہی چین کا دورہ کر سکتے ہیں، امریکا

واشنگٹن(عکس آن لائن)ایک امریکی عہدیدار نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ انٹونی بلینکن ممکنہ طور پر دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی میں کمی کے بعد آنے والے ہفتوں میں چین کا دورہ کریں گے ۔ انٹونی بلینکن نے غبارے کے بحران کے بعد فروری میں بیجنگ کا دورہ منسوخ کر دیا تھا۔ عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس آنے والے دورے کا ابھی شیڈول طے نہیں کیا گیا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق دنیا کی دو بڑی اقتصادی طاقتیں فروری میں امریکی حکام کی جانب سے اس کی سرزمین پر ایک چینی غبارے کی نگرانی کے ذریعے پیدا ہونے والی کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ امریکہ نے کہا تھا کہ یہ غبارہ فوجی جاسوسی کے لیے تھا۔ بیجنگ نے کہا تھا کہ یہ موسمی تحقیق کا غبارہ تھا جو اپنا راستہ بھول گیا تھا۔

اس غبارے کی نگرانی اور امریکہ کی طرف سے اسے گرائے جانے کی وجہ سے انٹونی بلینکن نے اپنا چین کا دورہ منسوخ کردیا تھا۔امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے مطابق انہوں نے حال ہی میں بیجنگ میں متعدد امریکی عہدیداروں کے ساتھ جو بات چیت کی ہے وہ مستقبل کے ممکنہ دوروں کے متعلق تھیں اور بہت مفید تھیں۔

کربی نے بتایا کہ میرا خیال ہے کہ آپ ہمیں مستقبل قریب میں وہاں کے دوروں پر بات کرتے ہوئے دیکھیں گے۔بعد ازاں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا ہے کہ مشرقی ایشیائی امور کے اسسٹنٹ سکریٹری برائے خارجہ ڈینیل کریٹن برنک اور صدر جو بائیڈن کی چین اور تائیوان کی مشیر سارہ بیرن نے چند روز قبل بیجنگ کے اپنے دورے کے دوران واضح اور نتیجہ خیز بات چیت کی تھی۔

بلینکن کے بیجنگ کے منسوخ شدہ دورے کے بارے میں پٹیل نے بتایا کہ ہم حالات کی اجازت کے ساتھ ہی اس دورے کو دوبارہ ترتیب دینے کے منتظر ہیں۔وزارت خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ ہمارا خیال یہ ہے کہ مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے آمنے سامنے ملاقاتوں بہتر کوئی چیز نہیں ہے۔ واضح رہے حالیہ برسوں میں امریکہ اور چین کے درمیان تجارت، سلامتی اور تائیوان سمیت متعدد متنازعہ موضوعات پر کشیدگی بڑھی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں