کراچی(عکس آن لائن) وفاقی وزیر اسد عمر نے کہاہے کہ کرونا وائرس پر کنٹرول صوبوں کی مشترکہ کاوشوں سے ہوگا، این سی او سی کو صوبوں میں لانے کا مقصد مزید بہتر کام کرنا ہے، صوبائی حکومتوں نے وبا کو کنٹرول کرنے میں اہم کام کیا ہے، وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے گائیڈ لائنز بنا رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس صوبائی دارالحکومت کراچی میں وزیر اعلیٰ ہاوس میں ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیر اسد عمر اور این سی او سی کے چیئرمین محمود الزماں خان شریک ہوئے۔ اجلاس کے میزبان وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ تھے جنہوں نے این سی او سی کے شرکا کو خوش آمدید کیا۔ اجلاس میں عید الاضحیٰ اور مویشی منڈی کی ایس او پیز پر بریفنگ دی گئی، ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے سندھ میں ہاٹ اسپاٹ اور کرونا صورتحال پر بریفنگ دی۔
اجلاس میں پنجاب، پختونخواہ، بلوچستان، گلگت اور آزاد کشمیر کے چیف سیکریٹریز بذریعہ وڈیو لنک شریک ہوئے۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ صوبوں میں ایسے اجلاس سے کوآرڈینیشن مزید بہتر ہوگی، سندھ میں کرونا ٹیسٹ کا ریشو کچھ کم ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہاٹ اسپاٹ ایریاز میں سلیکٹو لاک ڈاون کر رہے ہیں،
کرونا وائرس مریضوں کے لیے کراچی میں 2 اسپتال قائم کیے ہیں۔ گلیوں میں مویشیوں کی خرید و فروخت پر پابندی لگائی گئی ہے، قربانی کے جانور مقرر کردہ مقامات پر ہی فروخت ہو سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا تھا کہ این سی او سی کو صوبوں میں لانے کا مقصد مزید بہتر کام کرنا ہے، کرونا وائرس پر کنٹرول صوبوں کی مشترکہ کاوشوں سے ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں نے وبا کو کنٹرول کرنے میں اہم کام کیا ہے، وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے گائیڈ لائنز بنا رہی ہے۔