کراچی میں دہشتگردی

کراچی میں دہشتگردی کا تیسرا واقعہ‘ وزیر اعلیٰ سندھ کی سیکیورٹی اداروں کو انٹیلیجنس کا کام تیز کرنے کی ہدایت

کراچی(نمائندہ عکس) شہر قائد میں دہشت گردی کا مسلسل تیسرا واقعہ رونما ہونے پر وزیر اعلیٰ سندھ نے سیکیورٹی اداروں کو انٹیلیجنس کا کام تیز کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں گزشتہ رات دہشت گردی کا مسلسل تیسرا واقعہ پیش آیا، اس بار ایک موٹر سائیکل بم دھماکے کے ذریعے کراچی کے باسیوں کو ہدف بنایا گیا، اس صورت حال پر وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ دہشت گرد پھر سے متحرک ہو رہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ پولیس اور ادارے اپنا انٹیلیجنس کا کام تیز کریں، ہمیں ہر صورت میں اس دہشت گرد گروہ کے کارندے سلاخوں کے پیچھے چاہئیں۔ان کا کہنا تھا کہ شہر کراچی کے امن کی ہم سب نے قیمت ادا کی ہے، اب ایک بار پھر شہر اور شہریوں کو کسی صورت یرغمال بننے نہیں دوں گا۔گزشتہ روز بم دھماکے کے بعد ایڈیشنل آئی جی کراچی اور ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ نے وزیر اعلیٰ کو بریفنگ دی، جس میں وزیر اعلیٰ کی طلبی پر ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی نے بھی شرکت کی۔ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ بولٹن مارکیٹ دھماکا کرنے والے جلد پکڑے جائیں گے، پولیس کو تھوڑا وقت دیں، ہم بہت اچھا کام کر رہے ہیں، صدر اور یونیورسٹی واقعے سے متعلق اہم شواہد مل چکے ہیں، ابھی میڈیا کے ساتھ شیئر نہیں کیے جا سکتے۔

واضح رہے کہ گزشتہ رات کراچی میمن مسجد کے قریب دھماکا ہوا، جس میں خاتون جاں بحق اور 11 زخمی ہوگئے، زخمیوں میں اے ایس آئی سمیت 3 اہل کار شامل ہیں، یہ دھماکا اقبال کلاتھ مارکیٹ میں ہوا، پولیس موبائل، رکشہ اور کئی موٹر سائیکلوں کو نقصان پہنچا۔بم دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں، بم ڈسپوزل اسکواڈ نے دھماکے کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی، رپورٹ کے مطابق آئی ای ڈی ڈیوائس بم موٹر سائیکل سیٹ کے نیچے فریم میں نصب تھا، بم کو ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کی مدد سے آپریٹ کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں