کاٹن ایئر

کاٹن ایئر2019-20ء کے لئے نیا پیداواری ہدف 94لاکھ51ہزار بیلزمختص

کراچی (عکس آن لائن)کاٹن کراپ اسسمنٹ کمیٹی(سی سی اے سی)نے ایک بار کپاس کے مجموعی ملکی پیداوری ہدف میں تبدیلی کرتے ہوئے کاٹن ائر2019 20ء کے لئے نیا پیداواری ہدف 94لاکھ51ہزار بیلز (170کلوگرام) مختص کر دیاجو پہلے ہدف کے مقابلے میں سات لاکھ 50ہزار بیلز کم ہے۔

چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا پہلے کی طرح نئے پیداوری ہدف کے حاصل ہونے کے بھی صفر فیصد امکانات ہیں کیونکہ اس سال پاکستان بھر میں کپاس کی زیادہ سے زیادہ پیداوار 85لاکھ بیلز(160کلوگرام) متوقع ہے۔انہوں نے بتایا کہ سی سی اے سی نے حیران کن طور پر پنجاب میں کپاس کا پیداواری ہدف پہلے تخمینے کے مقابلے میں مزید چار لاکھ71ہزار بیلز بڑھا کر نیا پیداواری ہدف 66لاکھ71ہزار بیلز مختص کیا ہے جبکہ عملی طور پر پنجاب میں رواں سال کپاس کی پیداوار میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے اور15دسمبر تک پنجاب بھر میں کپاس کی پیداوار صرف44لاکھ67ہزار بیلز(160کلوگرام)رپورٹ کی گئی ہے جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں ریکارڈ25فیصد کم ہے اور کاٹن ائر 2019 20ء کے اختتام تک پنجاب میں کپاس کی کل پیداوار زیادہ سے زیادہ 52لاکھ بیلز (160کلوگرام)متوقع ہے لیکن اس کے باوجود پنجاب میں سی سی اے سی کی طرف سے نیا پیداواری ہدف 66لاکھ71ہزار بیلز مختص کیا گیا ہے جو کہ سو فیصد ناقابل حاصل ہے ۔انہوں نے بتایا کہ سی سی اے کی بدحواسیوں کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ سندھ میں 15دسمبر تک کپاس کی 33لاکھ94ہزار بیلز فیکٹریوں میں پہنچ چکی ہے لیکن اسکے باوجود سی سی اے سی کی طرف سے سندھ کا نیا پیداواری ہدف 39لاکھ بیلز سے کم کر کے 26لاکھ80ہزار بیلز مختص کیا گیا ہے جو کہ بالکل ناقابل فہم ہے۔ا

انہوں نے بتایا کہ سی سی اے سی پچھلے کئی سالوں سے پاکستان میں کپاس کا مجموعی ملکی پیداواری ہدف ایک کروڑ40لاکھ بیلز کے لگ بھگ مختص کررہی ہے جو آج تک حاصل نہیں کیا جا سکا لیکن اس کے باوجود ہر سال ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر کپاس کے پیداواری اعداد و شمار جاری کر دیئے جاتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں