فیصل آباد(عکس آن لائن)محکمہ زراعت کے ترجمان نے کہا کہ گندم کی فصل میں موجود جڑی بوٹیاں تلف کرنے کی جانب خصوصی توجہ دی جائے جبکہ چوہوں کے حملے کو روکنے کیلئے بھی بر وقت اقدامات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایاکہ گندم کی جڑی بوٹیوں کا خاتمہ اشد ضروری ہے اور اگر سپرے کرنے کے باوجود بھی کہیں جڑی بوٹیاں رہ گئی ہوں تو ان کی تلفی کی جانب خصوصی توجہ دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ گندم کی فصل پر چوہوں کے حملے کی صورت میں ان کی تلفی کیلئے زنک فاسفائیڈ کی گولیاں یا ڈیٹیا گیس کی ٹکیاں استعمال کی جائیں۔انہوں نے کہا کہ گندم پر سست تیلے کا حملہ بھی ہو سکتا ہے جس کے رواں ماہ مارچ کے آخر تک شدت اختیار کرنے کا خدشہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سست تیلے کے خلاف زرعی زہریں استعمال نہ کی جائیں کیونکہ اس سے جہاں برے اثرات مرتب، ماحول آلودہ، انسانی صحت کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں وہیں مفید کیڑے بھی ہلاک ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کھیت کے گرد پرالی یا درختوں کے گرے ہوئے پتوں کے ڈھیر سے طفیلی کیڑوں کی نشو ونما کے باعث سست تیلے کی تعداد کو کم کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طفیلی کیڑے سست تیلے کو کھاکر ختم کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قدرتی بارش بھی گندم کی فصل سے سست تیلے کے خاتمہ کا ذریعہ بن سکتی ہے۔