اسلام آباد (عکس آن لائن)سپریم کورٹ نے ڈینیئل پرل قتل کیس میں سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے ملزمان کی رہائی کے فیصلے کے خلاف حکومت سندھ کی درخواست مسترد کردی۔
جمعرات کو سٹس مشیر عالم کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے 3 رکنی بینچ نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کی رہائی کا حکم دیا تاہم بینچ کے ایک رکن نے اس کی مخالفت کی۔فرانسیسی میڈیا سے بات کرتے ہوئے ملزم کی پیروی کرنے والے وکیل محمود شیخ نے کہا کہ عدالت نے کہا کہ ایسا کوئی جرم نہیں جو اس نے اس کیس میں کیا ہو ۔ نجی ٹی وی کے مطابق اس سے قبل بدھ کے روز ہونے والی سماعت میں ملزم عمر شیخ نے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا تھا کہ اس نے امریکی صحافی کے قتل میں ‘معمولی سا کردار’ ادا کیا تھا۔
عمر شیخ کا 2019 میں تحریر کردہ ایک خط کہ جس میں اس نے امریکی اخبار وال اسٹریٹ کے رپورٹ کے قتل میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا وہ سپریم کورٹ میں 2 ہفتے قبل جمع کروایا گیا تھا تاہم ان کے وکیل نے بدھ کے روز اس بات کی تصدیق کی تھی کہ وہ خط ان کے مؤکل نے ہی لکھا تھا تاہم سندھ ہائی کورٹ کے نام تحریر کردہ اس 3 صفحات پر مشتمل خط میں برطانیہ میں پیدا ہونے والے ملزم نے کہیں بھی یہ وضاحت نہیں کی تھی کہ ڈینیئل پرل قتل کیس میں اس کا مبینہ طور پر معمولی کردار کیا تھا۔