ڈینگی مچھر

ڈینگی مچھر طلوع و غروب آفتاب کے وقت حملہ آور ہوتا ہے،بچاؤ کیلئے حفاظتی تدابیر اختیار کی جائیں،ڈاکٹر اویس

لاہور(عکس آن لائن)ڈینگی بخار ایک مخصوص مادہ مچھر کے کاٹنے سے ہوتا ہے یہ مچھر صاف پانی میں پرورش پاتا ہے اور طلوع و غروب آفتاب کے وقت حملہ آور ہوتا ہے۔ ڈا کٹر اویس نے با ت کرتے ہوئے کہا کہ موسم کی تبدیلی کے باعث وسط نومبر تک ڈینگی بخار کے موسم کے باعث یہ مرض پھیلنے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے اس لیے بچوں اور عمر رسیدہ افراد کو اس سے محفوظ رکھنے کے لیے تما م احتیا طی تدا بیر پر عمل کیا جا ئے،اس عرصے کے دوران عوام حفاظتی تدابیر اختیار کرنے سمیت گھروں میں مچھر مار سپرے کیلئے اقدامات کریں اور بالٹیوں ، واٹر کولر ، ڈرم ، پانی کے ٹب ، کیاریوں ، گملوں ، بوتلوں میں پانی جمع نہ رکھیں تاکہ ڈینگی مچھر کی افزائش نسل کو روکا جا سکے۔

انھوں نے کہا کہ ڈینگی بخار کی تین اقسام ہیں جن میں سے ڈینگی ہیمریجگ فیور جو ایڈیز نامی مچھر سے پھیلتا ہے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈینگی سے بچا ؤ کے لیے سب سے زیا دہ ضروری یہ ہے کہ اس مچھر کی افزائش روکی جا ئے اور اس کے لیے لوگ گھروں میں کھڑکیوں اور دروازوں پر جالیاں لگائیں اور احتیاطی تدابیر پر عملدر آمد کریں ۔ اس کے سا تھ سا تھ حکومتی سطح پرکیے جا نے والے اقدامات پر عمل درآ مد کرتے ہوئے دوسروں کو بھی اس بارے آ گا ہی فراہم کریں۔

انہوں نے کہا کہ حکو مت نے بھی مختلف اداروں کے ساتھ مل کر تشہیری مہم کا آغاز کیا ہے تاکہ عوام کو اس مرض کے بارے میں آگاہی حاصل ہو سکے۔انہوں نے کہا ہے کہ ڈینگی بخار سے بچاؤ کیلئے شہری احتیاطی تدابیر کرتے ہوئے گھروں میں مچھر دانی کے علاوہ مچھر مار سپرے اور لوشن کاا ستعمال کریں۔ ارد گرد کے ماحول کو صاف ستھرا رکھیں، گھروں میں پانی جمع نہ ہونے دیں اور مچھر دانیوں کا استعمال کریں۔انہوں نے کہا کہ رات کو سوتے وقت مچھر مار سپرے لازمی کیا جائے ۔

صبح و شام کے وقت گھروں کے دروازوں اور کھڑکیوں کو بند رکھا جائے اور اپنے جسم کو مکمل طور پر ڈھانپنے کیلئے پورے بازوؤں والی قمیضوں کا استعمال یقینی بنایا جائے ۔ انہوں نے بتا یا کہ تیز بخار، جلد پر خارش ،جسم پر سرخ دھبوں کا نمودار ہونا ، آنکھوں و سر اور جوڑوں میں درد محسوس ہونا، ابکائیاں اور قے ڈینگی بخار کی علامات ہیں اس لئے اگر کسی شخص میں یہ علامات پائی جائیں تو فوراً ڈاکٹرسے رجوع کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں