ڈاکٹر ظفر مرزا

ڈاکٹر ظفر مرزا نے آنے والے 3 سے4 ہفتوں کو بہت اہم قرار دیدیا

اسلام آباد (عکس آن لائن)وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے آنے والے 3 سے4 ہفتوں کو بہت اہم قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ ہم نے رمضان میں ذمے داری کا مظاہرہ کیا تو کورونا وائرس کم پھیلے گا،ہم سب کو زیادہ سے زیادہ احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہوگا،صوبائی وزراء صحت پر مشتمل اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے،

رواں ماہ کے آخر تک 20 ہزار ٹیسٹ یومیہ کی صلاحیت حاصل کرلیں گے،کورونا وائرس الگ تھلگ وبا نہیں ، آئندہ نسلوں کیلئے اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔ بدھ کو قومی ادارہ صحت میں تقریب سے خطاب میں ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ہم نے رمضان میں ذمے داری کا مظاہرہ کیا تو کورونا وائرس کم پھیلے گا۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے کیسز بڑھ رہے ہیں، لیکن بہت سی چیزیں ہمارے کنٹرول میں ہیں، ہم سب کو زیادہ سے زیادہ احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا ہوگا۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ یہ چیلنج تو ہے مگر دیکھنا ہے کہ ہم اس سے کیسے فائدہ اٹھا سکتے ہیں؟ دنیا میں خصوصی طور پر ترقی پذیر ممالک میں ہیلتھ سیکٹر تبدیل ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ صوبائی وزراء صحت پر مشتمل اسٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، رواں ماہ کے آخر تک 20 ہزار ٹیسٹ یومیہ کی صلاحیت حاصل کرلیں گے۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ آرمی چیف کو این سی او سی کے دورے کے دوران بریفنگ دی گئی انہیں مریضوں کی ٹیسٹنگ، قرنطینہ اور دیگر عوامل سے آگاہ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز کورونا وائرس سے متاثرہ 17 مریضوں کا انتقال ہوا جس کے بعد پاکستان میں مہلک مرض سے جاں بحق افراد کی تعداد 209 ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ 2 ہزار 156 افراد مکمل طور پر صحتیاب ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان میں انفیکشن کنٹرول اور اس کی روک تھام کے لیے مناسب سرمایہ کاری نہ ہونے کی وجہ سے ملک میں بیماریوں کا دباؤ دو سے تین گنا زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کے بعد ملک میں ’میڈیکل یونیورسٹی میں تدریس اور شعبہ صحت میں سرمایہ کاری کے معیارات مختلف ہوجائیں گے۔انہوں نے متنبہ کیا کہ کورونا وائرس الگ تھلگ وبا نہیں ہے اور آئندہ نسلوں کے لیے اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔

ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ہمیں اسی کے مطابق اپنے صحت کے شعبے کو ازسر نو تشکیل دینا چاہیے۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ وبائی امراض کے بعد ترقی پذیر ممالک میں صحت کے شعبے کبھی بھی موجودہ نظام جیسے نہیں ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ عوامی صحت کے شعبے اور وبا کی روک تھام سے متعلق امور پر پوری تاریخ میں کبھی بھی توجہ نہیں دی گئی جس طرح اب دی جاری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں