بیجنگ (عکس آن لائن) مصر میں قائم چینی سفارت خانے میں مشرق وسطیٰ کے مسئلے پر چینی حکومت کے خصوصی ایلچی زائی جون نے ایک پریس کانفرنس کی اور فلسطین اور اسرائیل کی موجودہ صورتحال پر صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیے۔پیر کے روز
زائی جون نے کہا کہ فلسطین کی موجودہ صورت حال بے حد نازک ہے، اس تنازع میں ہزاروں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوئے ہیں۔ چین کو اس تنازع کی وجہ سے بڑی تعداد میں ہونے والی ہلاکتوں اور تیزی سے بگڑتی ہوئی انسانی صورت حال پر افسوس ہے۔
زائی جون نے کہا کہ چین، شہریوں کو نقصان پہنچانے والے تمام اقدامات اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی عمل کی مخالفت اور مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے تمام متعلقہ فریقوں پر زور دیا کہ وہ صورتحال کو مزید خراب ہونے یا اس کے بے قابو ہونے اور زیادہ سنگین انسانی المیے سے بچنے کے لیے تحمل کا مظاہرہ کریں۔ یہ ضروری ہے کہ تنازع کے فریقین فوری طور پر جنگ بندی کریں ، انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کا احترام کریں، شہریوں کے تحفظ کویقینی بنائِیں نیز کشیدگی میں کمی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر مدد کے لیے حالات سازگار بنائیں ۔
زائی جون نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ ،بالخصوص سلامتی کونسل کو اس سلسلے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، اپنی ذمہ داریاں پوری تندہی سے نبھانی چاہئیں، معاملات کو فوری طور پر ٹھنڈا کرن
ے کی کوشش کرنی چاہیے اور جلد از جلد مسئلہ فلسطین کے جامع، منصفانہ اور دیرپا حل کی کوشش کرنی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطین- اسرائیل امن کا بنیادی راستہ “دو ریاستی حل” میں مضمر ہے۔ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان پرامن بقائے باہمی کا حصول صرف ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام ہی سے ہو سکتا ہے ۔ موجودہ حالات میں دو ریاستی حل کی بنیاد پر فلسطین -اسرائیل امن مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہی فلسطین- اسرائیل تنازع کے”تباہ کن سرکل” کو توڑنے کا واحد ،حقیقت پسندانہ طریقہ ہے۔