چین

چین نے ہمیشہ انسداد دہشت گردی کے تعاون کو  اہمیت دی ہے، چینی مندوب 

اقوام متحدہ (عکس آن لائن) اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب چانگ جون نے  انسداد دہشت گردی کے بارے میں سلامتی کونسل کے کھلے اجلاس میں دہشت گردی کے چیلنج سے نمٹنے میں تعاون کی اہمیت ، ہر قسم کی دہشت گردی کا مقابلہ کرنے اور مشترکہ طور پر بین الاقوامی امن و سلامتی برقرار رکھنے پر زور دیا۔جمعہ کے روز 

 چانگ جون نے کہا کہ  عالمی برادری کو درپیش دہشت گردی کا خطرہ اب بھی شدید ہے۔ جیسا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان تنازع بڑھتا جا رہا ہے، اس کے اثرات کے نتیجے میں بہت سے ممالک میں نفرت پر مبنی جرائم میں اضافہ ہوا ہے اور دہشت گرد حملوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کی صورت حال مزید خطرناک  نہ  ہو اس کے لیے ضروری ہے کہ غزہ میں جلد از جلد جنگ بندی ہو۔ پیچیدہ حالات کے پیش نظر بین الاقوامی برادری کو یکجہتی کو مزید مضبوط کرنا ہوگا اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑنی چاہیے۔

 چانگ جون نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو مشترکہ، جامع، تعاون پر مبنی اور پائیدار سلامتی کے تصور کو برقرار رکھنا چاہیئے، انسداد دہشت گردی کی بین الاقوامی کارروائیوں میں اقوام متحدہ کے مرکزی کردار کی حمایت کرنی چاہیئے نیز  سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی متعلقہ قراردادوں اور  حکمت عملی  پر مکمل عمل درآمد کرنا چاہیئے۔

 چانگ جون کا کہنا تھا کہ  دہشت گردی پرکاری ضرب لگانے کے لیے  سیاسی، معاشی، عدالتی اور معاشرتی ذرائع کو مربوط کرنا ضروری ہے۔ مختلف تہذیبوں اور مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینا اور  “تہذیبوں کے تصادم” کے نام ناد  نظریے کو ترک کرنا ضروری ہے۔ 

 چانگ جون نے کہا کہ چین نے ہمیشہ انسداد دہشت گردی کے بین الاقوامی تعاون کو بہت اہمیت دی ہے اور اس میں فعال طور پر حصہ لیا ہے۔ حال ہی میں چین نے “چین کا انسداد دہشت گردی کا قانونی نظام اور عمل” کے عنوان سے ایک وائٹ پیپر جاری کیا ہے، جس میں انسداد دہشت گردی کے قانون کی حکمرانی میں چین کے عمل اور  تجربے کا منظم انداز میں خلاصہ کیا گیا ہے۔ مستقبل میں چین  گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو پر مکمل عملدرآمد کے لیے تمام فریقین کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں