چائنہ میڈیا گروپ

چین ماضی اور حال سے ہم آہنگ جدید مستقبل کیلئے گامزن ہے، چائنہ میڈیا گروپ کے پلیٹ فارم ایف ایم 98 کے زیر اہتمام منعقدہ ویبینارسے شرکاء کا خطاب

اسلام آ باد (عکس آن لائن)
چائنہ میڈیا گروپ کے ایشین اینڈ افریقن پروگرامنگ سینٹر کے ڈائریکٹر جنرل آن شیاؤ یُو نے کہا ہے کہ چین کی جدید کاری پر پڑوسی ممالک، خطے اور پوری دنیا کیلئے بڑے ترقیاتی فوائد لیکر آئے گی۔ چائنہ میڈیا گروپ کے چینل ایف ایم 98 کی جانب سے “سی پی سی کی 20ویں قومی کانگریس کی اہمیت اور چینی صدر شی چن پھنگ کے نظریات” کے موضوع پر منعقدہ ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حالیہ قومی کانگریس کے اختتام کے بعد سی پی سی کی مرکزی کمیٹی نے پارٹی کی نئی قیادت کا انتخاب کیا اور شی چن پھنگ کو دوبارہ سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کا جنرل سیکریٹری منتخب کیا۔ آن شیاؤ یُو نے کہا کہ یہ اقدام اس امر کو یقینی بنانے کیلئے فیصلہ کن ہے کہ چین اپنے آئندہ اسٹریٹجک اہداف حاصل کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے دورہ چین کے موقع پر سی پی سی کے جنرل سیکریٹری شی چن پھنگ نے انہیں سی پی سی کی 20ویں قومی کانگریس کی اہم کامیابیوں سے آگاہ کیا۔ آن شیاؤ یُو نے مزید کہا کہ اس موقع پر سی پیک کی تعمیر، گوادر کی بندرگاہ، ایم ایل ون اور کراچی سرکلر ریلوے جیسے اہم منصوبوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا اور چین کیلئے پاکستان کی زرعی برآمدات، ڈیجیٹل معیشت، ای-کامرس اور قابل تجدید توانائی سے متعلق تعاون کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔

اس موقع پر چینی سفارتخانے کی ناظم الامور پھانگ چھُن شوئے نے ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 20ویں قومی کانگریس کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی اور پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے چین کا کامیاب دورہ کیا۔ یہ دو بڑے اہم واقعات یکے بعد دیگرے رونما ہوئے، جو چین اور چین-پاکستان تعلقات کیلئے نمایاں اہمیت کے حامل ہیں اور دور رس اثرات مرتب کرتے ہیں۔ سی پی سی نے لائحہ عمل دیا ہے اور پارٹی اور ملک کے مقاصد کے حصول کیلئے راہنمائی فراہم کی ہے، جبکہ شی چن پھنگ کے ساتھ ایک نئی مرکزی قیادت کا انتخاب کیا گیا ہے، جو ان حکمت عملیوں اور اہداف کے حصول کی مضبوط ضمانت فراہم کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین دنیا کے انتہائی غیر یقینی حالات کا سامنا کرتے ہوئےاس صورتحال کا اپنے طور پر جواب دے رہا ہے، اپنی ملکی اور خارجہ پالیسیوں کے استحکام سے بین الاقوامی حالات کے عدم استحکام کو روک رہا ہے اور ذمہ دارانہ رویہ کے ساتھ خطے اور دنیا کی پرامن ترقی کیلئے مسلسل کوششیں کرتے ہوئے عالمی معیشتوں کی بحالی کیلئے ایک مضبوط اور دیرپا محرک فراہم کر رہا ہے۔
ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے چین میں تعینات سابق پاکستانی سفیر مسعود خالد نے کہا کہ سی پی سی کی 20ویں قومی کانگریس کے بعد چین نے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پی سی کی قومی کانگریس میں گزشتہ دہائی کے دوران حاصل کئے گئے 3 اہداف کا ذکر کیا گیا، جن میں گزشتہ سال سی پی سی کی صد سالہ تقریبات، چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کے ایک نئے دور کا آغاز اور غربت کا مطلق خاتمہ شامل ہیں۔ مسعود خالد نے کہا کہ یہ وہ تاریخی کامیابیاں ہیں جن کی بدولت چین کو عالمی پذیرائی حاصل ہوئی اور جس پر سی پی سی کو بجا طور پر فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی جانب سے شی چن پھنگ کا جنرل سیکریٹری، چینی صدر اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین کے طور پر تیسری بار انتخاب پارٹی کی جانب سے صدر شی چن پھنگ کی قیادت پر اعتماد کی عکاسی کرتا ہے جنہوں نے گزشتہ 10 سال قوم کی راہنمائی کی ہے۔

ویبینار میں خیبرپختونخوا سرمایہ کاری بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر حسن داود بٹ، ریسرچ فیلو اور پالیسی کے ماہر ڈاکٹر شفقت منیر، ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ایکو سیولائزیشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر شکیل احمد رامے، قائد اعظم یونیورسٹی میں شعبہ سیاسیات اور بین الاقوامی امور کے پروفیسر ظفر نواز جسپال، ایئر یونیورسٹی اسلام آباد کے ڈیپارٹمنٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر افصح قاضی، روزنامہ الاخبار اور ہیرالڈ کے گروپ ایڈیٹر ریاض احمد ملک اور روزنامہ اتحاد کے چیف ایڈیٹر طاہر فاروق نے بھی اظہار خیال کیا۔ اس موقع پر شرکاء نے کہا کہ سی پی سی کی جانب سے تیسری مدت کیلئے شی چن پھنگ کے انتخاب نے چینی سیاسی نظام میں ایک نیا اصول متعارف کروایا ہے، تاہم چینی قوم کی نشاۃ ثانیہ کے اہداف کے حصول کیلئے اس مرحلے پر درکار تسلسل کی اشد ضرورت تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں