بیجنگ (عکس آن لائن)چین بھر کے مسلمان رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے اختتام پر عید الفطر کا تہوار مذہبی جوش وخروش سے منارہے ہیں۔سنکیانگ ویغورخوداختیار علاقے سمیت چین بھر میں مسلمانوں نے صبح صبح مختلف مساجد میں کرونا وائرس کے متعلق حفاظتی تدابیر اختیار کرتے ہوئے عیدالفطر کی نماز ادا کی۔ ادائیگی نماز کے بعد لوگوں نے تہوار کو اپنے رایتی طریقوں سے منانے کا سلسلہ جاری رکھا۔جنوبی چین کے شہر گوانگ ژو میں، جہاں چین کی سب سے قدیم مسجد ہوائشنگ واقع ہے، مسلمانوں نے مساجد میں داخل ہونے سے پہلے کورونا ایس او پیز کے تحت انٹرنیٹ پر اپنی پیشگی رجسٹر یشن کروائی اور کیو آر کوڈ کو اسکین کرنے کے بعد اپنے الاٹ شدہ جائے نماز پر پہنچ گئے۔ اسی طرح نمازیوں میں مناسب فاصلہ برقرار رکھتے ہوئے نماز ادا کی۔
گوانگ ژو کی سب سے بڑی مسجد الصحابی ابی وقاص جو کہ حضرت سعد بن ابی وقاص کے نام سے منسوب ہے میں نماز پڑھنے کے بعد شہر میں ایران کے قونصل جنرل حسین درویشی متولی نے مسلمانوں کے لئے عبادت گاہوں کی فراہمی پر چینی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہاں اچھے انتظامات کے ساتھ ساتھ سب مذہبی سرگرمیاں روانی سے چل رہی ہیں۔شمال مغربی چین کے شہر لان ژو جہاں قدیم زمانے میں شاہراہ ریشم گزرتی تھی، وہاں چھے سو سال سے پرانی مسجد کے امام ما روئی پھنگ نے چینی اور عربی خطاطی میں عید کی مبارک باد کے بارے میں تحاریر لکھی ہیں۔ مسجد میں نماز ادا کرنے کے لیے وبائی امراض کی روک تھام اور کنٹرول کا منصوبہ بنانے میں حصہ لیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ امید ہے دنیا بھر میں وبا جلد ختم ہو جائے گی۔ سنکیانگ ویغورخوداختیار علاقےمیں لوگ عید کی نماز پڑھنے کے بعد اپنے اپنے علاقوں کے چوراہوں پر رقص کرتے ہوئے عید کی خوشیاں مناتے نظر تورپان شہر میں ایک نوربیا نامی شہری خشک میوے جات اور مٹھائی سمیت عید کے تحائف کے ساتھ اپنے عزیز و اقارب سے مل جل رہی تھی۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کے وبا پر اچھی طرح قابو پانے پرشکریہ ادا کرتی ہیں کیونکہ اسکی بدولت اب وہ تہوار سے پوری طرح لطف اندوز ہو رہی ہیں۔