چین اور روس

چین اور روس کے صدور کے ما بین ملاقات باہمی اعتماد کی عکاسی کرتی ہے، چینی وزیر خا رجہ

بیجنگ (عکس آن لائن) چین کے ریاستی کونسلر اور وزیرخارجہ وانگ ای نے روسی وزیرخارجہ سیر گئی لاوروف سے ملاقات کی۔
وانگ ای نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن دوسال بعد پہلی بار بلمشافہ ملاقات کریں گے، جو وبا کے بعد کے دور میں چین روس تعلقات کی اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک اہمیت کو ظاہر کرتی ہے۔

یہ ملاقات دونوں سربراہان مملکت کے درمیان موجود باہمی اعتماد اور دوستی کی اعلیٰ سطح کی عکاسی کرتی ہے۔ گزشتہ سال سے، دونوں سربراہان مملکت کی قیادت میں، چین اور روس نے “چین-روس کے اچھے ہمسائیگی، دوستی اور تعاون کے معاہدے” پر دستخط کی 20ویں سالگرہ منائی ہے۔” دونوں فریقوں کا مشترکہ مفادات کے تحفظ، باہمی فائدہ مند تعاون کو فروغ دینے میں زیادہ نتیجہ خیز کامیابیوں اور خطرات اور چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے زیادہ موثر اقدامات پر مضبوط اعتماد ہے۔ چین روس کے ساتھ مل کر دونوں سربراہان مملکت کی طرف سے طے پانے والے اتفاق رائے پر عمل درآمد کے لیے، نسل در نسل دوستی کو مضبوط بنانے اور دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک ہم آہنگی، اور بین الاقوامی انصاف کے غیر متزلزل تحفظ کے لیےکام کرنے کے لئے تیار ہے تاکہ دونوں ممالک اور دنیا کے عوام کو بہتر فائدہ پہنچے۔

لاوروف نے کہا کہ روس اور چین کے درمیان اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک کوآرڈینیشن اور قریبی ہم آہنگی کو انجام دینے پر دونوں فریقوں کا اتفاق ہے جو بین الاقوامی سیاسی صورتحال سے متاثر نہیں ہوتا ہے۔ بیجنگ سرمائی اولمپکس 4 تاریخ کو شروع ہو رہے ہیں۔بیجنگ پہلا “ڈبل اولمپک سٹی” بن جائے گا۔دنیا اس وبا کے پھیلاؤ کے اثرات پر قابو پانے اور دلچسپ بین الاقوامی کھیلوں کے مقابلوں کی میزبانی کرنے کی چین کی غیر معمولی صلاحیت کو دیکھے گی۔

روسی فریق یوریشین اکنامک یونین اور چین کے ساتھ “بیلٹ اینڈ روڈ” کی تعمیر کے لئے رابطے کو مضبوط کرنے کے لیے تیار ہے، تاکہ دونوں اطراف کے مشترکہ مفادات کو وسعت دی جا سکے۔دونوں فریقوں نے اولمپک جذبے کو آگے بڑھانے، کھیلوں کی سیاست کرنے کے خلاف مشترکہ مزاحمت کرنے اور بیجنگ سرمائی اولمپکس کی کامیاب میزبانی کی حمایت کرنے پر اتفاق کیا۔بات چیت کے بعد فریقین نے دونوں وزارت خارجہ کے درمیان تعاون کی ایک دستاویز پر دستخط کیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں