کرونا وائرس

چینی شہر ووہان میں 4 پاکستانی طلبہ میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی

اسلام آباد(عکس آن لائن ) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ چین کے شہر ووہان میں 4 پاکستانی طلبہ میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی ہے، اس وقت پاکستان میں کروناوائرس کاایک بھی مریض نہیں،ملک اس وائرس سے محفوظ ہے، کرونا وائرس کی مخصوص علامات نہیں جس کے باعث اس کی تشخیص مشکل ہے، اس بیماری میں سردرد،بخاری،کھانسی اور سانس میں تکلیف کی شکایت ہوتی ہے، لیبارٹری میں جانچ پڑتال کے بغیر اس وائرس کی تشخیص نہیں کی جاسکتی،چین نے کرونا وائرس سے بچاو کےلئے زبردست اقدامات کیے ہیں اور ووہان کےلئے آمدورفت بند کردی گئی ہے، دنیابھرمیں 6ہزار 52افراد میں کروناوائرس کی تشخیص ہوچکی ہے۔

بدھ کو وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفرمرزا نے اسلام آباد میں کرونا وائرس پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کروناوائرس کی کوئی مخصوص علامات نہیں ہیں، جس کو دیکھ پر کرونا وائرس کی پہچان ہو، یہ وائرس چھاتی میں نمونیا کی شکل اختیار کرلیتا ہے۔ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ یہ بیماری انسانوں میں جانوروں سے منتقل ہورہی ہے، اب یہ وائرس ایک سےدوسرےانسان کوتیزی سے منتقل ہورہا ہے، وائرل انفیکشن کی عمومی علامات ہیں، سردرد،بخار،کھانسی،سانس میں تکلیف میں انفکیشن کی علامات ہیں۔معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ کرونا وائرس کی اس قسم کی تشخیص 7جنوری کوچین میں ہوئی، اب تک 6052 لوگوں میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے، اس وائرس میں مرنے والوں کی شرح بہت کم ہوتی ہے، ریسرچ کے مطابق وائرس سے100میں سے3فیصدلوگوں کی اموات ہوتی ہے اور وائرس کے تقریبا 97فیصد مریض ٹھیک ہوجاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے تقریبا 99 فیصد مریض چین میں ہیں، ووہان میں کیسز سامنے آنے پر چینی حکومت نے غیرمعمولی اقدامات کئے، چینی حکومت کے اقدامات کو پوری دنیا میں سراہا جارہا ہے۔ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ووہان شہر60ملین لوگوں پرمبنی ہے، جہاں سے آمدورفت پرپابندی ہے، پبلک ہیلتھ کی تاریخ کا سب سے بڑا اقدام ہے، جو چین نے اٹھایا ہے، چین کی حکومت کی کوشش یہ انفکیشن ووہان شہر سے باہر نہ جائے، اس ایک قدم کی وجہ سے چین نے پوری دنیا کو محفوظ کردیا ہے۔معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ چینی حکومت نےاقدام اٹھایا کوئی چینی شہری بیرون ملک نہیں جاسکتا، کوئی چین سے باہر جانا چاہے تو 14دن تک آبزرویشن میں رکھا جاتا ہے، وائرس تشخیص نہ ہونے پر ہی متعلقہ شخص کو باہر جانے کی اجازت ہوتی ہے ، اسی سلسلے میں ورلڈہیلتھ آرگنائزیشن نے21 اور23جنوری کواجلاس کئے۔انھوں نے کہا کسی کوشبہ ہے کہ اسے یہ وائرس ہے تو انڈرآبزرویشن رکھاجائے،

اس شخص سے ہیلتھ پروفیشنل کو خود بھی کو بچانا ہے، ملکوں کواس حوالے سے اپنی تیاری کس طرح کرنی چاہئے، تمام چیزوں کو سامنے رکھتے ہوئے چائنہ نےاقدامات اٹھائے۔ظفرمرزا کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نےبطورذمہ دارریاست بہت سےاقدامات اٹھائےہیں، اس وقت پاکستان میں کروناوائرس کاایک بھی مریض نہیں، چین میں 4پاکستانی طلبہ میں کروناوائس کی تصدیق ہوئی ہے اور اسوقت 28سے30ہزارپاکستانی مقیم ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں