کراچی(عکس آن لائن)چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے کہاہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ ایم کیو ایم ہمارے ساتھ رہے،خالد مقبول سمجھدار آدمی ہیں، ان کو چاہیے کہ واپس آجائیں تاکہ لوگوں کی خدمت کابینہ میں بیٹھ کر کرسکیں جبکہ ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہاہے کہ حکومت کا ہر مشکل مرحلے میں ساتھ دینے کا وعدہ پورا کیا ہے اور آئندہ بھی پورا کریں گے تاہم میرے وزارت میں بیٹھنے سے کراچی کے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہورہا۔اتوارکوچیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیوایم)پاکستان کے عارضی مرکز بہادر آبادکادورہ کیا،جہاں انہوں نے ایم کیوایم قیادت اور رابطہ کمیٹی سے ملاقات بھی کی،دوران ملاقات خالد مقبول صدیقی نے صادق سنجرانی سے کہا کہ بڑی دیر کی مہرباں آتے آتے، اس پر چیئرمین سینیٹ نے جواب دیا کہ میں پہلے بھی آیا تھا لیکن آپ سے ملاقات نہیں ہوسکی تھی۔
قبل ازیں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی جب ایم کیوایم مرکزپہنچے تو،ایم کیو ایم کے سینئرڈپٹی کنوینرعامرخان اور دیگر نے ان کا استقبال کیا۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں خالد مقبول صدیقی، عامر خان، فیصل سبزواری، امین الحق، سینیٹر نصیب اللہ اور سینیٹر احمد خان بھی موجود تھے۔چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ایم کیو ایم مرکز پہنچے تو سلام دعا کے بعد کراچی اور اسلام آباد کے موسم کا ذکر چلا۔فیصل سبزواری نے چیئرمین سینیٹ کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ کراچی میں تو آپ کو گرمی محسوس ہو رہی ہو گی؟،صادق سنجرانی نے جواب دیا کہ کراچی کا موسم تو زبردست ہے۔فیصل سبزواری نے کہا کہ کراچی کی نسبت اسلام آباد میں زیادہ ٹھنڈ ہے، ہمیں تو کوئٹہ کے توسط سے ہی ٹھنڈ ملتی ہے۔صادق سنجرانی نے کہا کہ میں یہی کچھ لے کر یہاں آیا ہوں، میرا ساتھ دیں۔خالد مقبول نے چیئرمین سینٹ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بڑی دیر کی مہرباں آتے آتے۔صادق سنجرانی نے کہا کہ میں تو پہلے بھی آیا تھا، آپ سے ملاقات نہیں ہو سکی تھی، کراچی کے موسم کے ساتھ سیاست کا موسم بھی گرم چل رہا ہے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ آپ کی کابینہ سے علیحدگی کی خبر سنی تو دلی افسوس ہوا۔خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ عوامی مسائل حل کرنے کے لیے اتحاد کیا ہے، وزارتیں تو آنی جانی ہیں۔چیئرمین سینیٹ نے جواب دیا کہ اس حوالے سے حکومتی کمیٹی کام کر رہی ہے، جلد کامیاب ہوں گے۔خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہماری کمیٹی شروع سے ایک ہے، البتہ حکومتی کمیٹی کئی مرتبہ تبدیل ہو چکی۔
اس موقع پر ایم کیو ایم رہنما عامر خان نے کہا کہ بس انتظار ہے کہ معاملات پر پیش رفت کب ہو گی۔بعد ازاں میڈیا سے مشترکہ بات چیت میںخالد مقبول صدیقی نے کہاکہ صادق سنجرانی نے اتنے عرصے سے جس طرح سینیٹ کو چلایا ہے یہ ان کی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں کوئی بھی زیادتی ہوئی تو ایم کیو ایم نے اس کی آواز ضرور اٹھائی ہے اور آج ہم نے ایک دوسرے کے مسئلوں پر آواز اٹھانے کے عزم کا اعادہ بھی کیاہے۔انہوں نے چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی کو ایم کیو ایم کے مرکز آنے کا شکریہ ادا کیا۔صادق سنجرانی نے کہا متعدد بار کراچی آیا تو یہ یہاں نہیں ہوتے تھے، ہم نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ ان کا شکریہ ادا کرنے ضرور ان کے دفترآﺅں گا۔انہوں نے کہاکہ قومی امور پر ایم کیو ایم کے ساتھ ہر قسم کا کردار ادا کیا، پاکستانی عوام کے لیے اور پاکستان کے لیے میں ان کے ساتھ کھڑا رہوں گا۔انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی رہنما اور سربراہ جام کمال بھی یہاں آنا چاہتے ہیں، بلوچستان عوامی پارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان کی بہتری کے لیے کام کرتے رہیں گے۔
چیئرمین سینٹ نے کہاکہ خالد مقبول سمجھدار آدمی ہیں، ان کو چاہیے کہ واپس آجائیں تاکہ لوگوں کی خدمت کابینہ میں بیٹھ کر کرسکیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ میری جہاں ضرورت پڑے گی وہان حاضر ہوجاﺅں گا، پاکستان کے لیے کسی بھی شخص کے گھر جانے کے لیے تیار ہوں۔