پہلا نیشنل اجلاس

پی ٹی آئی سعودی عرب کا مدینہ منورہ میں ہونے والا پہلا نیشنل اجلاس، موجودہ سیلیکٹڈ باڈیز اور او آئی سی کا موجودہ سیٹ اپ نامنظور

ریاض(جاوید حاکم سے)پی ٹی آئی سعودی عرب کی تاریخ کا پہلا سینٹرل اجلاس مدینہ منورہ میں 15 نومبر 2019، جمعے کے روز منعقد ہوا جس میں سینٹرل ریجن اور ویسٹرن ریجن کے سابقہ عہدیداران اور سینیئر رہنماؤں نے بھرپور شرکت کی۔ تمام حاضرین نے سعودی عرب میں ہونے والی من پسند سیلیکشن اور او آئی سی کے متعصبانہ روئیے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے موجودہ کم ترین ممبر شپ پر بنی ہوئی باڈیز کو تحلیل کرنے اور نئے انٹرا پارٹی الیکشن کو متفقہ بائی لاز کے مطابق کروانے کا مطالبہ کر دیا۔
تقریب کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا اور سب سے پہلے پی ٹی آئی سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے ورکرز جن کے والدین قضائے الہی سے وفات پا گئے تھے کے لیئے دعائے مغفرت کی گئی جن میں عجب خان دیشانی کے والدین، انجم اقبال وڑائچ کے والد اور عقیل ارائیں کی والدہ شامل ہیں۔

اس اجلاس میں سعودی عرب میں او آئی سی کی من پسند متعصبانہ سیلیکشن اور تاریخ کی سب سے کم ترین ممبر شپ پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ او آئی سی سیکرٹری ڈاکٹر عبداللہ راڑ کے سعودی عرب کے متنازعہ دورے اور متنازعہ کردار پر تفصیلی بات کی گئی کہ کیسے انھوں نے اپنے من پسند لوگوں سے ملاقاتیں کیں، ان سے بھرپور مہنگا پروٹوکول وصول کیا، ایک متنازعہ گروپ (انصافین) جس کو پی ٹی آئی سینٹرل پاکستان بلیک لسٹ کر چکی تھی کو بغیر کسی کو اعتماد میں لیئے تسلیم کیا، پورے سعودی عرب کے کسی بھی دوسرے شہروں کی ٹیم سے ملے بنا واپس چلے گئے۔
او آئی سی سیکرٹری ڈاکٹر عبداللہ ریاڑ، جو کہ پیپلزپارٹی سے کچھ عرصہ پہلے ہی پی ٹی آئی کا حصہ بنے، نے اپنے من پسند افراد کو بھرپور نوازنے کے لیئے اپنے ہی بنائے ہوئے بائی لاز کی بھی خلاف ورزی کرتے ہوئے پہلے نیشنل باڈی کا اعلان کر دیا جو کہ سیٹیز کی باڈیز بننے کے بعد بننا تھی۔ انکو یہ مجبورا بھی کرنا پڑا کیونکہ ممبر شپ صرف جدہ سے ان کے مٹھی بھر من پسند افراد صرف 4% ہی کر پائے۔ عبداللہ ریاڑ نے اپنے من پسند افراد کیلیئے ایسی ہی خلاف ورزی یو اے ای میں بھی کی اور اب وہاں بھی وہ کارکن جنہوں نے انکی یقین دہانی پر ممبر شپ کی، وہ بھی اب اپنی ممبر شپ منسوخ کر کے پیسے واپس کرنے کا مطالبہ کر چکے ہیں۔

اس اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کی جس طرح اب تک سعودی عرب کے چند سابقہ عہدیداران کے علاوہ تمام سابق عہدیداران اور سینیئر رہنماؤں نے یونٹی قائم رکھی اور اس نام نہاد سیلیکشن کا حصہ بننے سے انکار کیا، آئندہ بھی اس یونیٹی کو قائم رکھیں گے اور یہ اجلاس اسی کا ایک مظہر تھا۔ اس مقصد کو مزید مضبوط کرتے ہوئے سابقہ مینیجمنٹ کمیٹی، الیکشن کمیشن کے سربراہ اور انتہائی سینیئر پی ٹی آئی رہنما احمد رضا علوی کی سربراہی میں ایک نیشنل ایکشن کمیٹی کا اعلان کر دیا گیا جس میں پی ٹی آئی سعودی عرب کے سینٹرل ریجن، ویسٹرن ریجن اور ایسٹرن ریجن کے سابقہ عہدیداران اسکی نمائندگی اور قیادت کریں گے جن میں صدر سینٹرل ریجن عبدالقیوم، صدر ویسٹرن ریجن سلطان عبد الباسط، صدر ایسٹرن ریجن عدنان ظہیر خواجہ، سیکرٹری جنرل ویسٹرن ریجن انجم اقبال وڑائچ، انفارمیشن سیکرٹری ویسٹرن ریجن زاہد محمود اعوان، جدہ سٹی باجوڑ ونگ کے صدر ممتاز سالارزئی، جنرل سیکرٹری مکہ مکرمہ سٹی سید خاقان، یوتھ ونگ نائب صدر مکہ مکرمہ سٹی ارسلان شاہد، انفارمیشن سیکرٹری مدینہ منورہ سٹی نور الامین اور رہنما شاہد بشیر شامل ہیں اور اسی کمیٹی میں مزید سیٹیز کے نمائندے بھی شامل کیئے جائیں گے۔

اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ کہ بھرپور طور پر پی ٹی آئی کے لیئے ایکٹیویٹیز جاری رکھی جائیں گی اور ہر شہر میں ورکرز کنوینشنز اور دیگر پروگرام منعقد کیئے جائیں گے، جس کے سلسلے میں پہلا بھرپور ورکر کنوینشن اگلے ہی ہفتے ریاض میں منعقد کیا جائے گا۔

اس اجلاس کے دیگر شرکاء میں سابقہ سینٹرل ریجن سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عبدالحکیم، سابقہ جنرل سیکرٹری ریاض سٹی گلزیب کیانی، سینیئر رہنما نفیس قریشی اور آصف اعوان، مدینہ منورہ سے میزبانی کرتے ہوئے سینیئر رہنما امتیاز مغل، خواجہ زبیر، محمد یاسین اور گل ذمان، مکہ مکرمہ سے سابقہ انفارمیشن سیکرٹری مفتی عزیر بھٹہ، رانا علی اختر، محمد انور جاوید، محمد وسیم، ہاشم علی ، جدہ سے سینئر رہنما عدنان فاروقی، تنویر صدیق خان، عمران خان، انصر اقبال مغل، امجد اعوان، سہیل خانانی و دیگر نے شرکت کی

تقریب کے اختتام پر تمام حاضرین نے مدینہ منورہ کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا

اپنا تبصرہ بھیجیں