وفاقی وزیر نجکاری

پی آئی اے میں غیر ضروری بھرتیاں کی گئیں،وفاقی وزیر نجکاری

اسلام آباد (عکس آن لائن)وفاقی وزیر نجکاری عبد العلیم خان نے کہا ہے کہ پی آئی اے میں غیر ضروری بھرتیاں کی گئیں،830ارب خسارہ ہے جو عرصے سے چلا آرہا ہے،کوئی ایک حکومت زمہ دار نہیں ہے۔بدھ کو سینٹ میں ایک توجہ دلاﺅ نوٹس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومتوں کا کام کاروبار کرنا نہیں ہے۔خسارہ راتوں رات نہیں بڑھا۔ہمارے پاس صرف 18جہاز ہیں اور دس ہزار ملازمین ہیں۔نجکاری کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔بولی براہ راست نشر کی جائیگی ۔آٹھ کمپنیاں سامنے آ چکی ہیں۔نجکاری مکمل شفاف ہو گی۔ہم ایسا کچھ نہیں کریں گے کہ کل شرمندہ ہوں۔نجکاری 51فیصد حصص کی ہو گی۔پی آئی اے مکمل طور پر نہیں بیچ رہے ہیں۔نجکاری کے بغیر پی آئی اے نہیں چلا سکتے۔اس طرح ادارہ مکمل بند ہو جائیگا۔پھر ملازمین کا کیا بنے گا۔حکومت کی مجبوری کو سمجھا جائے۔ہم کسی کو مورود الزام نہیں ٹھہرائیں گے۔ہم سب کو اپنے گریبان میں جھانکنا ہو گا۔تین سال تک کسی ملازم کو نہیں نکالا جائیگا۔خریدار کمپنی نئے جہاز لے کر آئے گی اور قابل ملازمین کو ایڈجسٹ کیا جائیگا۔سینٹر قرات العین نے کہا کہ پی آئی اے میں چھوٹے ملازمین کی تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔صرف بڑی مچھلیاں مزے کر رہی ہیں۔

نجکاری عجلت میں کی جارہی ہے۔تمام فریقین سے مشاورت کی جائے۔نجکاری میں شفافیت لازمی ہے۔شیری رحمن نے کہا کہ صرف ملازمین مسلئہ نہیں ہیں۔ان کو ایسے ہی بدنا م کیا جارہا ہے۔سینٹر ضمیر حسین نے کہا کہ ملازمین میں کافی تشویش ہے،ایوان کو وضاحت کی جائے۔نجکاری کا عمل اوپن ہونا چاہیے،کوئی پتہ نہیں ہے کہ کون خریدار ہے۔ساری قوم ابہام میں ہے۔یہ ابہام دور کیا جائے۔