پٹرول

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید اضافے کی سمری کو منظور نہ کیا جائے،پیاف

لاہور (عکس آن لائن)پاکستان انڈسٹریل اینڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشنز فرنٹ (پیاف) نے کرونا وبا کی وجہ سے معاشی مسائل سے دوچار عوام پر یکم فروری سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مذید اضافے کی خبروں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پٹرول کی قیمت یکمشت 12روپے مزید بڑھانے کی سمری سراسر زیادتی ہے ۔ معیشت کو زبردست دھچکا لگے گا، ترقی کی شرح صفر، پیداواری لاگت میں بے تحاشا اضافہ ہو جائے گا، سمری منظور نہ کی جائے۔ گزشتہ دو ماہ کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں پہلے ہی 13روپے 37 پیسے فی لیٹر تک اضافہ کیا جا چکا ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مزید بڑھانے سے مہنگائی میں بے تحاشا اضافہ ہو جائے گا ۔چیئرمین پیاف میاں نعمان کبیر نے سیئنر وائس چیئرمین ناصر حمید خان اور وائس چیئرمین جاوید اقبال صدیقی نے اپنے بیان میں کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مجوزہ اضافے سے ملکی معیشت پر منفی اثرات آئیں گے ۔

تاجر و صنعتکار کی پیداواری لاگت میں بھی مزید اضافہ ہو گا۔کرونا وبا کی وجہ سے پچھلے چند ماہ کے دوران صنعت و تجارت سے وابستہ تمام شعبہ جات پہلے ہی بری طرح متاثر ہیں ۔ ایسے حالات میں حکومت مہنگائی کرنے کی بجائے کاروباری طبقہ کو رےلےف دے، پٹرولےم مصنوعات مہنگی کرنے کی بجائے ڈیوٹیز اور ٹیکسز کی شرح کم کرے، غیر پیداواری اخراجات میں کمی لائی جائے تاکہ پیداواری لاگت اور مہنگائی کم ہو سکے۔ میاں نعمان کبیر ے کہ کہ پٹرول صنعت و تجارت و زراعت کے لئے خام مال کا درجہ رکھتا ہے اور اسکی قیمتوں میں اضافے سے پیداواری لاگت میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے اور فیول کی قیمتیں بڑھنے سے بجلی کی قیمت بھی بڑھ جاتی ہے اورمہنگی بجلی ،مہنگی پیدوار کا باعث ہے جس سے ملک میں ہوشربا مہنگائی میں اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے پاکستان عالمی منڈی میں دوسرے ممالک کا مقابلہ نہیں کرسکتا جس کی وجہ سے صنعتکاروں کو مالی نقصان کے ساتھ ساتھ حکومت کے ریونیو میں بھی کمی واقع ہورہی ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں