احسن اقبال

پورے ملک میں انتخابات ایک ہی وقت پر اکتوبر میں ہوں گے، احسن اقبال

نارووال (عکس آن لائن)وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی و خصوصی اقدامات احسن اقبال نے کہا ہے کہ پورے ملک میں انتخابات ایک ہی وقت پر اکتوبر میں ہوں گے، ملک میں آئینی اور سیاسی بحران چل رہا ہے، پنجاب میں پہلے انتخابات کرانا وفاق کو کمزور کرنے کے مترادف ہوگا،عمران خان ملک میں انتشار کی علامت ہیں، انہوں نے ملک کو تباہی کی طرف دھکیلا،ہم عمران خان کی پھیلائی تباہی کو ختم کرنے کے لئے کوشاں ہیں، انتخابات کا معاملہ سپریم کورٹ کے فل بنچ کے سامنے جانا چاہیے،امید ہے چیف جسٹس بحران کے خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے،نوازشریف کو نااہل کرنا عدالت کا سیاہ فیصلہ تھا، فیصلوں سے لگتا ہے کہ سپریم کورٹ میں ڈکٹیٹر شپ مسلط ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قوم بنیادی ایشو ، ہمارا موقف کہ عام انتخابات ایک ساتھ ہوںتاکہ وفاق کی تمام اکائیاں برابر ہوں،اگر پنجاب میں الیکشن ہو جائیں تو پنجاب برتری میں چلا جائے گا، پنجاب کو ویٹو جیسا حق مل جائے گا اس طرح وفاق کمزور ہوگا۔

احسن اقبال نے کہا کہ اگر عدالتی فیصلے کے تحت الیکشن ہوتے ہیں تو نقصان ہوگا،پاکستان کے آئین کے ستون کمزور ہوں گے ،بنیادی جھگڑا اس بات پر ہے کہ پنجاب میں الیکشن پہلے کرانے سے بالا دستی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے وفاقی ڈھانچے میں فرق ہے،تین رکنی بنچ کا فیصلہ دیکھیں اس میں ہمیںنہیں سنا گیا،سب جماعتوں کو شنوائی کا حق کیوں نہیں ملا،سب جماعتیںاسٹیک ہولڈرز ہیں،پنجاب میں پی ٹی آئی کو دوبارہ حکومت دلوائی گئی، اس ایک فیصلے سے سیاسی بحران ہوا۔ انہوںنے کہا کہ پنجاب کے بلدیاتی نمائندوں کو معطل کیا گیا ،سات مہینے پی ٹی آئی سپریم کورٹ کے فیصلے سے کھیلتی رہی ۔

انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت اور لیڈر انتشار کی علامت بنے ہوئے ہیں،عدلیہ آئین اور قانون سے معاملات سلجھائے ،پارلیمنٹ نے سپریم کورٹ کے رولز کے حوالے سے ترمیم منظور کی ہے ، جس طرح وزیر اعظم کابینہ کے سامنے جوابدہ ہے اسی طرح چیف جسٹس کے سوموٹو ایکشن کے حوالے سے صوابدیدی ا ختیارات پر ترمیم کامقصد ہے کہ چیف جسٹس کے اختیارات ججز کی رائے سے ہم آہنگ ہوں ،صوابدیدی اختیارات جس طرح وزیر اعظم ہیں اسی طرح چیف جسٹس کے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ صدر کی جانب سے بل پر دستخط نہ کرنا درست نہیں،عدلیہ اس ترمیم کو سراہے گی۔ انہوںنے کہا کہ امید ہے چیف جسٹس فل کورٹ سے حالات کا جائزہ لیں گے ،تنازعہ فل کورٹ سے ہی حل ہوگا، ہم سپریم کورٹ کے تقدس کی بحالی چاہتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ عمران خان سہاروں کے ساتھ اپنا ایجنڈا چلاتا ہے ،اسمبلیاں بد نیتی سے توڑی گئیں،نظام نہیں گرا، اس کی بدنیتی سے سیاسی تخریب کاری ہوئی لہٰذاوفاقی اکائیوں کا تحفظ کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی وائٹ پیپر جاری کرنے کی بجائے اپنی نااہلی،تباہی پر وائٹ پیپرز جاری کرے، مہنگائی حکومت کے ہاتھ عمران خان کے آئی ایم ایف سے معاہدوں کی وجہ سے بندھے ہونے کی وجہ سے ہے ،یہ اپنے گریباں میں جھانکیں ،مہنگائی کے ذمہ دار آپ ہیں، ہماری کارکردگی کا جائزہ نہ لیں ،چار سال اربوں روپے تفتیشوںپر خرچ کر ڈالے لیکن ایک پائی کی کرپشن ثابت نہ کر سکے،ایک کروڑ نوکریاں کہاں ہیں، اوورسیز پاکستان کے ڈالرز کا سیلاب کہاں گیا، آپ نے ملک کے بچے بچے کو مقروض کر دیا ،آپ کے پیچھے ملک دشمن قوتیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ سو موٹو مظلوموں کے لیے ۔ انہوںنے کہا کہ آج عمران خان امریکی لابنگ فرمز کے سہارے ڈھونڈ رھا رہا ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں