فیصل آباد (عکس آن لائن)گزشتہ سال پنجاب میں 9ہزار 992ایکڑ رقبہ پر کریلا کاشت کیا گیا جس سے45.59ملین ٹن پیداوار حاصل ہوئی اس طرح اوسط پیداوار 116.88من فی ایکڑ رہی۔
محکمہ زراعت کے ترجمان نے فیصل آباد، ٹوبہ، جھنگ، رحیم یارخان، بہاولپور، بہاولنگر، ملتان، وہاڑی سمیت پنجاب کے وسطی و جنوبی اضلاع میں کاشتکاروں کو کریلے کی کاشت فروری میں شروع کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ کاشتکار فروری کے آغاز سے سبز کریلے کی کاشت شروع کرکے آئندہ ماہ تک مکمل کر سکتے ہیں تاہم معتدل آب وہواکے علاقوں میں کریلے کی کاشت جولائی تک بھی جاری رکھی جاسکتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے شمالی اضلاع شیخوپورہ، لاہور، گوجرانوالہ، گجرات، اوکاڑہ اور حافظ آباد بھی سبز کریلے اور بیج پیداکرنے کیلئے موزوں ہیں۔انہوں نے بتایاکہ بیج کے اگا کیلئے25 سے30 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت کی ضرورت ہوتی ہے تاہم کریلے کی کاشت کیلئے زرخیز میرا زمین جس کی تیزابی خا صیت 7یا اس سے کم ہو اور جس میں پانی کا نکاس اچھا ہوبہترین ہے۔
انہوں نے کہاکہ فیصل آباد لانگ حکومت کی سفارش کردہ قسم ہے اس لئے اس کو ترجیح دینی چاہیے۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار اچھی روئیدگی والا بیج 2 سے اڑھائی کلوگرام فی ایکڑ استعمال کریں اور اگر بیج کی روئیدگی کچھ کم ہو تو پھر یہ مقدار بڑھا کر ساڑھے تین سے ساڑھے 4کلو گرام کردینی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ کریلے کی عام فصل فروری سے اپریل تک بوئی جاتی ہے اور یہ مئی سے ستمبر تک پھل دیتی ہے جبکہ پچھیتی فصل جون، جولائی میں کاشت کی جاسکتی ہے اور اس فصل کا پھل عموما اگست سے نومبر تک حاصل ہوتا ہے۔