شیخ رشید

پلی بارگین سے پاکستان میں بہت سے پیسے آنے والے ہیں، شیخ رشید

اسلام آباد(عکس آن لائن) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہاہے کہ اہم دنوں کا آغاز ہوچکا ہے ، آنے والے چند دنوں میں پلی بارگینگ کے بہت سے کیسز آئیں گے، آصف زرداری کی ضمانت اچھی بات ہے ، پلی بارگین سے پاکستان میں بہت سے پیسے آنے والے ہیں، اپوزیشن نے 2013 اور 2018 کے الیکشن نہیں مانے، جو الیکشن کا مطالبہ کر رہے ہیں انہیں شرم آنی چاہیے۔، پی آئی سی پر حملہ افسوسناک ہے، ہمیں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے ،

وکلا حملے کے بعد ڈپریشن کا شکار ہوں، میڈیا میں غیرذمہ دارانہ زبان استعمال کی جا رہی ہے تاہم ٹینشن کم ہونی چاہیے، مسئلہ کشمیر پر اب ہمیں عملی کام کرنا ہے، ہندوستان میں مسلمان دسویں درجے کے بھی شہری نہیں تاہم بھارت میں مسلمان باہر نکلے تو پاکستان خاموش نہیں رہے گے۔وہ جمعرات کو بحریہ یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کررہے تھے۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا کہ پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں ہے، نوجوان اپنا کردار بھرپور انداز میں ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملکی ترقی کے لئے وسائل کو درست طور پر استعمال کرنے کے لئے اپنی تمام تر صلاحیتیں اور وسائل کو بروئے کار لا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب ملکی معیشت مضبوط ہوتی ہے تو ملک ترقی کرتا ہے، ہمیں اپنی افرادی قوت کو درست طریقے سے استعمال کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نوجوان مجموعی آبادی کا 60 فیصد ہیں ، ہم نے نوجوانوں پر خصوصی توجہ دینی ہے تاکہ نوجوان ہماری طاقت بن کر ملکی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کریں۔ نوجوان ہمارے روشن مستقبل کی ضمانت ہیں۔ وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ افرادی قوت کے لحاظ سے پاکستان نمایاں مقام رکھتا ہے ،بیرون ممالک میں بھی افرادی قوت پاکستانی فراہم کررہے ہیں اور ملک کے اندر بھی ہماری افرادی قوت کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اہم دن ہیں پاکستان میں پلی بارگیننگ کے بہت سے کیس آنے والے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وکلا نے کل غلط کام کیا اس سے وکلا کا اپنا امیج خراب ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اتفاق سے مکمل ہوناچاہیے۔ 2013 اور 2018 کے الیکشن کے نتائج قبول نہیں کئے گئے اس روایت کو ختم ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کو مہنگائی، بے روزگاری، بجلی اور گیس کے بلوں کے مسائل سے نجات دلائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت شہریت کے متنازع قانون کے ذریعے صرف ہندوں کو آباد کرنا چاہتا ہے باقی مذاہب کی وہاں پہ کوئی گنجائش نیہں ہے۔ شہریت کے حوالے سے مسلمان 10 نمبر پر بھی نہیں آتے۔ یہ کونسا نظریہ ہے، نریندر مودی فاشسٹ بن کر آگے بڑھ رہا ہے جو بھارت میں سکھوں، مسلمانوں سمیت تمام اقلیتوں کے لئے ایک بڑاخطرہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں