اسلام آباد(عکس آن لائن)پارلیمنٹ کی پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی نے آڈٹ حکام سے قومی احتساب بیورو(نیب)کی آڈٹ رپورٹس طلب کرلیں،جبکہ پرائیوٹائزیشن کمیشن کی جانب سے مختلف بینکوں میں خلاف ضابطہ پانچ ارب 72 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کیئے جانے کے معاملے کی چار ہفتوں میں انکوائری کرانے کی ہدایت کی ہے ،کمیٹی نے نجکاری کمیشن کی کارکردگی پر بھی آڈٹ حکام سے بریفنگ طلب کر لی ،
چیئرمین کمیٹی رانا تنویر حسین نے کہا کہ کسی دن چیئرمین نیب کو بلاتے کہ وہ پی اے سی کی جانب سے بھیجے گئے کیسز پر بریفنگ دیں، جب بھی کوئی سیاسی کیس ہوتا ہے تو انکوائری ہفتوں میں کرلی جاتی ہے۔جمعرات کو پارلیمنٹ کی پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین رانا تنویر حسین کی صدارت میں ہوا،جس میں نجکاری ڈویژن کے2012-13 آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا،آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ پرائیوٹائزیشن کمیشن کی جانب سے مختلف بینکوں میں 5728 ملین روپے کی خلاف ضابطہ سرمایہ کاری کی گئی ، جوکہ یہ نہیں کر سکتے تھے،سیکرٹری نجکاری ڈویژن نے کہا کہ اس معاملے کی انکوائری ہونی چاہیے،
چیئرمین کمیٹی رانا تنویر حسین نے کہا کہ اس کی انکوائری پہلے ہی ہونی چاہیئے تھی،کمیٹی نے معاملے کی چار ہفتے میں انکوائری کرانے کی ہدایت کر دی،چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کسی دن چیئرمین نیب کو بلاتے کہ وہ پی اے سی کی جانب سے بھیجے گئے کیسز پر بریفنگ دے دیں جب بھی کوئی سیاسی کیس ہوتا ہے تو انکوائری ہفتوں میں کرلی جاتی ہے ،کمیٹی نے آڈٹ حکام سے نیب کی آڈٹ رپورٹس بھی منگوالیں،چیئرمین کمیٹی محکمانہ اکاﺅنٹس کمیٹیوں کے اجلاسوں میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ ہر مہینے محکمانہ اکاﺅنٹس کمیٹی کے اکاﺅنٹس منعقد کرائے جائیں،
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ جب سے نجکاری کمیشن کا ادارہ بنا ہے یہ کتنے پیسے کے کام کر رہے ہیں اور انہوں نے کیا کام کیا ہے، آڈٹ حکام ہمیں اس بارے میں بریفنگ دیں ،سیکرٹری نجکاری نے کمیٹی کو بتایا کہ رواں مالی سال میں چھ اداروں کی نجکاری کر دیں گے