پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم

پاکستان کی نیشنل پالیسی میں ہیلتھ سکیورٹی سر فہرست ہونی چاہئے’ ڈاکٹر جاوید اکرم

لاہور (عکس آن لائن)نگران صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے مقامی ہوٹل میں نیشنل ایکشن پلان فار ہیلتھ سکیورٹی پراونشل آپریشنل پلاننگ ورکشاپ میں شرکت کی۔

ورکشاپ کی صدارت نگران وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کی۔اس موقع پر نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جمال ناصر، ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر الیاس گوندل، یوکے ہیلتھ سکیورٹی ایجنسی، نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ، یوکے انٹرنیشل ڈویلپمنٹ اور ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ اینڈ کیئر کے نمائندگان نے شرکت کی۔

نگران صوبائی وزیر صحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ ہیلتھ سکیورٹی ہر پاکستانی کا بنیادی حق ہے۔پاکستان کی نیشنل پالیسی میں ہیلتھ سکیورٹی سر فہرست ہونی چاہئے۔عوام تک صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے الحمدللہ وفاق اور پنجاب کے درمیان انتہائی بہترین کوارڈینیشن ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہاکہ 2019میں کورونا نے پوری دنیا کی معیشت کو ہلا کر رکھ دیا۔ ہمیں صحت کے شعبہ میں خلاء کو پُر کرنا ہے۔ ہمیں عوام کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کیلئے ایوی ڈینس بیسڈ سٹڈیز کو فروغ دینا ہوگا۔صحت کے شعبہ میں رپورٹنگ سسٹم کو بھی بہتر ہونا چاہئے۔

نگران صوبائی وزیرصحت نے کہاکہ پاکستان میں 49 سال کا ہر دوسرا پاکستانی بلڈ پریشر کا شکار ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی کے ویژن کے مطابق سو سے زائد سرکاری ہسپتالوں میں ری ویمپنگ کا منصوبہ کامیابی سے جاری ہے۔صوبائی وزیرصحت پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے ورکشاپ کے انعقاد پر انتظامیہ کو مبارکباد دی۔

نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جمال ناصر نے کہاکہ پنجاب کی پوری کابینہ عوام کو سہولت دینے کی خاطر دن رات محنت کر رہی ہے۔ آج کوئی انسان پنجاب کی کابینہ کی ایمانداری پر ایک انگلی بھی نہیں اٹھا سکتا۔ سید محسن نقوی نے اپنی محنت سے ناقدین سے بھی اپنے آپ کو نمبر ون کہلوایا ہے۔

ڈاکٹر جمال ناصر نے کہاکہ ہم محنتی لوگ ہیں اس لئے ہمیں اللہ پاک کی مدد کے علاوہ کسی کی مدد کی ضرورت نہیں ہے۔ نگران وفاقی وزیر صحت ڈاکٹر ندیم جان نے کہاکہ ورکشاپ میں شرکت پر خوشی محسوس ہو رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں