تشدد سوچ

پاکستان کسی مذہب کے خلاف نہیں، ہندو توا کی پرتشدد سوچ کا مخالف ہے، شہریار آفریدی

لندن(عکس آن لائن ) وزیر مملکت شہریار خان آفریدی نے کہا ہے کہ دنیا سمجھتی ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں کو تحفظ حاصل نہیں حالانکہ صورتحال اس کے بالکل برعکس ہے جبکہ دوسری جانب بھارتی وزیر اعظم ہندو توا کے فارمولے پر عمل کررہا ہے اور وہاں کوئی بھی اقلیت محفوظ نہیں ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یارکشائر کے علاقے ویکفیلڈ کے ٹا ون ہال میں کشمیر کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی مسلمانوں کی نسل کشی کر رہا ہے اور ہندوتوا کے فارمولے پر عمل پیرا ہے۔ ہم ہندوں یا کسی بھی مذہب کے خلاف نہیں ہیں مگر ایسی سوچ کے خلاف ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں اقلیتوں کو تمام حقوق حاصل ہیں اور ہم تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔ پاکستان میں چرچ، مندر اور گردوارے موجود ہیں اور ہم انہیں مکمل تحفظ فراہم کرتے ہیں۔

دنیا میں پاکستان کے بارے میں منفی پروپیگنڈہ کیا گیا ہے کہ وہاں اقلیتوں کے ساتھ برا سلوک کیا جاتا ہے اور دیگر مذاہب کا احترام نہیں کیا جاتا جو کہ بالکل بھی درست نہیں ہے۔تقریب میں برطانوی ا ور یورپین اراکین پارلیمنٹ سمیت لارڈ میئرز، کونسلرز اورپاکستانی کشمیری کمیونٹی کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان کشمیریوں کو کبھی بھی تنہا نہیں چھوڑے گا اور جموں و کشمیر کی مکمل آزادی تک کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے مگر کوئی یہ بھی نہ سمجھے کہ ہم جنگ سے ڈرتے ہیں اس لیے اقوام عالم یہ جان لے کہ اگر جنگ ہوئی تو پوری دنیا میں کوئی بھی انسان نارمل زندگی نہیں گزار پائے گا۔

اب پاکستان کے لیے دنیا کو ڈو مور کرنا ہو گا ہم ڈو مور نہیں کریں گے۔انہوں نے برطانوی حکومت اور اقوام متحدہ سے کشمیر میں جاری بھارتی مظالم کا نوٹس لینے اور مسئلہ کشمیر کے فوری حل کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں