پاکستان پہلا ملک ہے جو گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سمٹ منعقد کر رہا ہے،ڈاکٹرندیم جان

اسلام آباد(عکس آن لائن)نگران وفاقی وزیر برائے قومی صحت ڈاکٹرندیم جان نے کہا ہے کہ پاکستان پہلا ملک ہے جو گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سمٹ کا انعقاد کر رہا ہے جس میں 70سے زائد ممالک کے مندوبین شرکت کررہے ہیں،

ہم دنیا کو ثابت کر رہے ہیں کہ پاکستان لیڈ کر سکتا ہے،سمٹ سے غریب اور ترقی پذیر ممالک کیلئے ایک جامع میکنزم تشکیل دیا جائے گا،پاکستان صحت کے شعبے میں بین الاقوامی معیار کی جانب بڑھ رہا ہے، پاکستان میں پہلی بار صحت کے نظام کو مضبوط رکھنے کی بنیاد رکھ دی ہے۔

منگل کو یہاں نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرندیم جان نے کہاکہ پاکستان پہلا ملک ہے جو گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سمٹ کا انعقاد کر رہا ہے جس میں 70سے زائد مندوبین شرکت کررہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ نگران وزیراعظم 10جنوری کو سمٹ کا باقاعدہ آغاز کریں گے، عالمی کانفرنس سے دنیا بھر کے شعبہ صحت کے ماہرین شرکت کریں گے،دنیا بھر سے وزرا صحت، ڈونرز اور سفارتکاروں کی شرکت اعزاز کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کو ثابت کر رہے ہیں کہ پاکستان لیڈ کر سکتا ہے،گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سمٹ کے انعقاد کے ذریعے دنیا کے مفاد کی بنیاد رکھ رہے ہیں،شعبہ صحت کو اجاگر کرنے کیلئے گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سمٹ منعقد کی جاری ہے،سمٹ کا بنیادی مقصد وباں اور قدرتی آفات سے صحت کو محفوظ بنانا ہے،دنیا اور آئندہ نسلوں کو محفوظ بنانے کیلئے متفقہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا، سمٹ سے غریب اور ترقی پذیر ممالک کیلئے ایک جامع میکنزم تشکیل دیا جائے گا۔

ڈاکٹرندیم جان نے کہا کہ کانفرنس میں ویکسین اور امداد کی مساوی تقسیم کیلئے حکمت عملی بنائی جائے گی،سمٹ میں صحت کو درپیش خطرات اور محفوظ دنیا کیلئے پلان مرتب کیاجائے گا۔وفاقی وزیرصحت نے کہاکہ گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سمٹ پاکستان کے شعبہ صحت کیلئے گیم چینجر ثابت ہوگا،پاکستان صحت کے شعبے میں بین الاقوامی معیار کی جانب بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی وباء کی صورت میں پاکستان کا شمار خطرناک ممالک میں نہیں کیا جائے گا، عالمی کانفرنس کے انعقاد سے پاکستان کی آواز دنیا میں سنی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ انشااللہ ہماری منزل سبز پاسپورٹ کی عزت بحال کروانا ہے،کسی بھی وباء یا بیماری کو روکنے کیلئے ویکسین سب سے اہم ضرورت ہوتی ہے۔ڈاکٹرندیم جان نے کہاکہ گلوبل ہیلتھ سکیورٹی سمٹ کے ایجنڈے میں یہ شامل ہے کہ دنیا میں ویکسین بقدرِ ضرورت تقسیم ہو نہ کہ بقدر دولت، جیسا کہ آپ نے دیکھا کہ کورونا کی ویکسین کی وجہ سے پاکستان اور دنیا کو بہت زیادہ سے نقصان سے بچا لیا گیا، کورونا کی عالمی وباء کے نتیجے میں دنیا بھر میں صحت کا شدید نظام متاثر ہوا ، مالی اور جانی نقصان ہوا کیونکہ وبا سے نمٹنے کیلئے تیاری نہ تھی ۔

انہوں نے کہا کہ اس تجربہ کے پیش نظر اقوام عالم سے ملکر مربوط حکمت عملی اور منصوبہ بندی کے تحت دنیا بھر کے صحت کے نظام کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ غریب ممالک جو وبائوں سے نمٹنے کی سکت نہیں رکھتے ،امیر ممالک کا اس میں کیا کردار ہوگا ،اس پر سیر حاصل بحث ہوگی اور ایک لائحہ عمل تشکیل دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پہلی بار صحت کے نظام کو مضبوط رکھنے کی بنیاد رکھ دی ہے، پاکستان کو صحت کے نظام کی مضبوطی کیلئے ڈونرز کے پیچھے نہیں بھاگنا پڑے گا، سمٹ سے انٹر نیشنل ڈونرز کا پاکستان پر اعتماد بڑھے گا۔وفاقی وزیرصحت نے کہاکہ پاکستانی قوم میں بہت پوٹینشل ہے ، ایک سیاسی پختہ عزم اور لیڈر شپ کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود پاکستان نے کورونا کی وبا کا بھر پور مقابلہ کیا اور بہترین جامع حکمت عملی کی وجہ سے شاندار کامیابیاں حاصل کیں جس پر دنیابھی ہماری کامیابیوں کی معترف ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں