چین کا اندرونی معاملہ

پاکستان نے سنکیانگ، ہانگ کانگ اور تبت کو چین کا اندرونی معاملہ قرار دیا ہے، چین

بیجنگ (عکس آن لائن) چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہےکہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 51ویں اجلاس میں پاکستان نے تقریباً 70 ممالک کی جانب سے مشترکہ تقریر کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ سنکیانگ، ہانگ کانگ اور تبت کے معاملات چین کے اندرونی معاملات ہیں، اور متعلقہ امور کو سیاسی رنگ دینے کی پوری مخالفت کی جاتی ہے۔

متعلقہ ممالک کو انسانی حقوق کے مسائل پر دوہرا معیار ترک کرنا چاہیے، انسانی حقوق کے بہانے چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت بند کرنا چاہیے۔ تمام فریقوں کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے، دوسرےممالک کے لوگوں کے اپنی ترقی کی راہیں خود منتخب کرنے کے حق کا احترام کرنا چاہیے۔پاکستان کے علاوہ 20 سے زائد ممالک نے بھی انفرادی طور پر بات کرتے ہوئے چین کی حمایت کی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ حالیہ برسوں میں، تقریباً 100 ممالک نے انسانی حقوق کی کونسل میں مسلسل اپنی آواز بلند کی ہے، مختلف طریقوں سے چین کے جائز موقف کے لیے اپنی بھرپور حمایت کا اظہار کیا ہے۔ چند مغربی ممالک کی جانب سے نام نہاد انسانی حقوق کے مسئلے کو استعمال کرتے ہوئے چین کو بدنام کرنے اور اس پر حملہ کرنے کی کوششیں بار بار ناکام ہو چکی ہیں، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ عالمی برادری انصاف اور حقیقت کی پیروی کرتی ہے۔درحقیقت، امریکہ جیسے چند مغربی ممالک میں خود انسانی حقوق کے سنگین مسائل ہیں۔ ہم ان ممالک کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ انسانی حقوق کے چیمپین ہونے کا دعوہ کرنا چھوڑ دیں، اور دوہرے معیار اور سیاسی جوڑ توڑ میں ملوث ہونا بند کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں