خلیل الرحمن ہاشمی

پاکستان میں سرمایہ کاروں اور مشترکہ منصوبوں کو سہولت فراہم کرنے کیلئے کوششیں تیز کردی ہیں،سفیر خلیل الرحمن ہاشمی

بیجنگ(عکس آن لائن )چین میں پاکستان کے سفیر خلیل الرحمن ہاشمی نے کہا ہے کہ ہم چین پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں،

ہماری توجہ چین اور پاکستان کے درمیان بی ٹو بی تعاون، سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کی منتقلی پر زیادہ ہے، یہ دونوں ممالک کے رہنماوں کے وڑن کے عین مطابق ہے، پاکستان میں سرمایہ کاروں اور مشترکہ منصوبوں کو سہولت فراہم کرنے کے لئے کوششیں تیز کردی ہیں۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانے میں سرمایہ کاری کے مواقع سے متعلق پاک چین ایکسچینج کانفرنس کا انعقاد کیا گی.

ا جس کا مقصد انجینئرنگ کی تعمیر، کاربن نیوٹرلٹی، نئی توانائی، کان کنی اور دیگر شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔ نئے مواقع، نئے تعاون اور نئی ترقی” کے موضوع کے ساتھ، توقع ہے کہ یہ کانفرنس تعاون کی اعلی سطح پیش کرے گی۔چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چین میں پاکستان کے سفیر خلیل الرحمن ہاشمی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ انجینئرنگ، تعمیرات، کاربن کی غیر جانبداری، نئی توانائی، توانائی ذخیرہ کرنے، کان کنی کی ترقی، ماحول دوست اور پائیدار ترقی اور دیگر شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان مستقبل کے تعاون کی کلید ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اب ہم چین پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں، ہماری توجہ چین اور پاکستان کے درمیان بی ٹو بی تعاون، سرمایہ کاری اور ٹیکنالوجی کی منتقلی پر زیادہ ہے جو دونوں ممالک کے رہنماں کے وڑن کے عین مطابق ہے۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان نے پاکستان میں سرمایہ کاروں اور مشترکہ منصوبوں کو سہولت فراہم کرنے کے لئے کوششیں تیز کردی ہیں۔

اس مقصد کے لئے حکومت نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کمیٹی (ایس آئی ایف سی) قائم کی ہے تاکہ غیر ملکی سرمایہ کاروں اور تاجروں کو “سنگل ونڈو” سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ وزیر اعظم پاکستان خود ایس آئی ایف سی سپریم کونسل کے سربراہ ہیں۔ کان کنی اور توانائی ، خاص طور پر قابل تجدید توانائی ، ایس آئی ایف سی کے لئے ترجیحی علاقے ہیں۔

چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانے کے کمرشل کونسلر غلام قادر نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے پالیسیاں اور مراعات متعارف کروائیں۔ انہوں نے کہ ہم مختلف شعبوں میں چینی سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں، خاص طور پر ایسی صنعتیں جو چین سے پاکستان منتقل ہو رہی ہیں جہاں ہم دنیا کو ویلیو ایڈڈ مصنوعات برآمد کر سکتے ہیں۔

چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق انہوں نے چینی تاجروں کو 18 سے 20 جنوری 2024 تک لاہور میں منعقد ہونے والی تیسری پاکستان انجینئرنگ اینڈ ہیلتھ کیئر ایکسپو میں شرکت کی دعوت دی۔ اس ایونٹ میں پاکستان سے تعلق رکھنے والی متعدد کمپنیاں اور نمائش کنندگان شرکت کریں گے اور بی ٹو بی اجلاس منعقد ہوں گے۔

توقع ہے کہ ایکسپو سے پاک چین تعاون میں مزید کامیابیوں کی راہ ہموار ہوگی۔ چائنہ اکنامک نیٹ کے مطابق چائنا ایسوسی ایشن آف انٹرنیشنل انجینئرنگ کنسلٹنٹس کے وائس سیکرٹری جنرل لو چانگ نے کہا کہ گزشتہ دہائی کے دوران سی پیک نے روزگار کی فراہمی اور اعلی معیار کی پائیدار ترقی میں نتیجہ خیز نتائج حاصل کیے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اس ہیلتھ کیئر ایکسپو میں شرکت کے لئے پاکستان جانے کے لئے تیار ہیں اور پاکستانی کاروباری اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں