وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

پاکستان سیاسی وسفارتی اور اخلاقی قوت کے ساتھ حق استصواب رائے کے حصول تک، کشمیری بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا،شاہ محمود

اسلام آباد (عکس آن لائن) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان، اپنے آہنی عزم، سیاسی وسفارتی اور اخلاقی قوت کے ساتھ حق استصواب رائے کے حصول تک، اپنے کشمیری بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا، آزمائش کی اس گھڑی میں ہمیں بطور پاکستانی قربانی، ایمان، اتحاد اور تنظیم کی اعلی اخلاقی اقدار کو اپنانا ہوگا،یہ وہ اقدار ہیں جو نظریہ پاکستان کی بنیاد بنیں، کورونا جیسے مشترکہ دشمن کو پچھاڑنے کے لئے ضروری ہے کہ ہم یہی اقدار اور جذبہ اپنے اندر پھر بیدار کریں،آنے والے دنوں میں یہی سمندر پارمقیم ہم وطن پاکستان کی کامیابی کے اصل ہیروز قرار پائیں گے۔

پیر کو وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے یوم پاکستان 23 مارچ کے حوالے سے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ 23 مارچ کا دن، قیام پاکستان کیلئے، ہمارے آباؤ اجداد کی عظیم اور انتھک جدوجہد کو یاد کرنے کا دن ہے جنہوں نے الگ وطن کے قیام کے لئے 23 مارچ 1940 کو تاریخی قرارداد منظور کی اور محض سات برس کے قلیل مدت میں آزاد ملک حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے،انہوں نے قائداعظم محمد علی جناح کی بصیرت افروز قیادت میں اس مقصد کے حصول کے لئے عظیم قربانیاں دی گئیں اور کٹھن مشکلات پر قابو پایا۔انہوںنے کہاکہ مخالفین کی توقعات کے برعکس پاکستان نہ صرف قائم ودائم ہے بلکہ کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔انہوںنے کہاکہ ہر سال 23 مارچ ہمیں موقع فراہم کرتاہے کہ ہم بطور نیشن سٹیٹ اپنے سفر پر نظر دوڑائیں – اپنے قومی تجربات کا جائزہ لیں اور اپنے مستقبل کے بارے میں غور وخوض کریں،ہم نے ایک طویل سفر طے کیا ہے لیکن ابھی ہمارے سامنے ایک طویل سفر باقی ہے۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان محض ایک علاقے یا سیاسی جزو کا نام نہیں بلکہ یہ ان سب سے بڑھ کر ایک نصب العین اور نظریہ کا نام ہے، یہ جذبے اور لگن کیساتھ دین کی بیان کردہ انسانی اقدار کو عملی جامہ پہنائے جانے کا نام ہے ۔انہوںنے کہاکہ تنازعات، ہوس اور عدم مساوات سے بھری دنیا میں اس پیغام کی جتنی اہمیت وضرورت آج ہے، شاید اس سے قبل کبھی نہیں تھی۔ انہوںنے کہاکہ تاریخ آج دو قومی نظریہ کی سچائی اور حقانیت کی گواہی دے رہی ہے۔انہوںنے کہاکہ بابائے قوم کی بصیرت کو آج سلام پیش کرتے ہوئے ہمیں اپنے ان 80 لاکھ سے زائد بھائیوں اور بہنوں کو ہرگز نہیں بھولنا چاہئے جو مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی افواج کے نرغے میں آزادی کے حصول کے لئے مصائب اور مشکلات کا پامردی سے مقابلہ کررہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان، اپنے آہنی عزم، سیاسی وسفارتی اور اخلاقی قوت کے ساتھ حق استصواب رائے کے حصول تک، اپنے کشمیری بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔انہوںنے کہاکہ آج ہمیں انسانیت کو درپیش بہت بڑے چیلنج کو بھی مدنظر رکھنا ہے جس کا اس سے پہلے ہم نے مشاہدہ نہیں کیا۔ کورونا وائرس کی عالمی وباء نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے، یہ اقوام اور دنیا بھر میں لوگوں کے عزم اور مزاحمت کا امتحان ہے۔انہوںنے کہاکہ یہ خطرہ ہمارے ملک میں بھی داخل ہوچکا ہے، آزمائش کی اس گھڑی میں ہمیں بطور پاکستانی قربانی، ایمان، اتحاد اور تنظیم کی اعلی اخلاقی اقدار کو اپنانا ہوگا۔ یہ وہ اقدار ہیں جو نظریہ پاکستان کی بنیاد بنیں۔انہوںنے کہاکہ کورونا جیسے مشترکہ دشمن کو پچھاڑنے کے لئے ضروری ہے کہ ہم یہی اقدار اور جذبہ اپنے اندر پھر بیدار کریں۔

انہوںنے کہاکہ آج ہمیں، دنیا بھر میں، اس وبا سے برسرپیکار ڈاکٹروں، طبی عملہ کی قربانیوں اور کاوشوں کا اعتراف کرتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔انہوںنے کہاکہ یہ ہمارے وہ سپاہی ہیں جوہم سب کو محفوظ رکھنے کے لئے اس جنگ میں اولین محاذ پر لڑ رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ میں محب وطن، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے عزم کو بھی سراہتا ہوں جو ہر روز اقوام عالم میں پاکستان کا پرچم بلند کرتے ہیں،آنے والے دنوں میں یہی سمندر پارمقیم ہم وطن پاکستان کی کامیابی کے اصل ہیروز قرار پائیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان ان کا ہے جس طرح وہ پاکستان کے ہیں،اللہ تعالی پاکستان اور انسانیت کو اپنی حفظ وامان میں رکھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں