لاہور (عکس آں لائن) لاہور ہائی کورٹ نے ویڈیو ایپ ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کی درخواست میں حکومت پاکستان سے جواب طلب کرلیا ہے۔
پیر کو جسٹس شاہد مبین نے مقامی وکیل ندیم سرور کی درخواست پر سماعت کی ۔درخواستگزار وکیل نے موقف اپنایا کہ ٹک ٹاک نوجوان نسل کے لیے تباہ کن ہے۔ مذکورہ ایپ وقت اور پیسے کے ضیاع کیساتھ فحاشی عام کرنے میں مدد فراہم کر رہی ہے۔وکیل ندیم سرور نے موقف اپنایا کہ ٹک ٹاک سے بلیک میلنگ اور ہراسگی کا عنصر بڑھ رہا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ پی ٹی اے کو ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کا حکم دیا جائے۔
عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ نوجوان نسل کو سوشل میڈیا کے منفی اثرات سے بچانے کے لیے وفاقی حکومت کو پرائیویسی پروٹیکشن ایکٹ بنانے کا حکم دیا جائے اور درخواست پر حتمی فیصلے تک ٹک ٹاک ویڈیو نشر کرنے سے روکا جائے۔ عدالت نے حکومت سمیت پی ٹی اے سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 12دسمبر تک کے لیے ملتوی کردی۔