وزیراعظم عمران خان

و زیراعظم سعودی ولی عہد کے درمیان ملاقات ،ولی عہد کے وژن اور 10 بلین ٹری سونامی پروگرام کو آگے بڑھانے پر اتفاق

جدہ(عکس آن لائن)وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کیلئے پاکستان کی مستقل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے موجودہ دو طرفہ سیاسی ، معاشی ، تجارتی ، دفاعی اور سیکیورٹی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے

وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے حوالے سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان اور سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ملاقات جدہ میں ہوئی،ملاقات میں تمام شعبوں میں پاک سعودی تعلقات کو مزید مظبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا ۔ اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور ولی عہد کے درمیان ون آن ون اور وفود کی سطح پر ملاقاتیں ہوئیں جن میں دوطرفہ ، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تفصیلی بات چیت کی گئی ۔ اعلامیہ کے مطابق دونوں رہنماوں کا دو طرفہ تعلقات کی مزید مضبوطی پر اتفاق کیا گیا ۔وزیر اعظم نے ملاقات میں شاہ سلمان بن عبد العزیز کیلئے نیک تمناوں کا اظہار کیا ۔ولی عہد کی جانب سے سعودی عرب کے دورے کی دعوت پر اظہار تشکر کیا گیا ۔دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اور تاریخی تعلقات، مشترکہ عقائد ، اقدار ، باہمی اعتماد پر گفتگو کی گئی ۔وزیر اعظم نے سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے لئے پاکستان کی مستقل حمایت کا اعادہ کیا۔پاکستانی عوام کی طرف سے مقدس مقامات کی سرزمین سے خصوصی عقیدت کا اظہار بھی کیا۔ملاقات کے دوران موجودہ دو طرفہ سیاسی ، معاشی ، تجارتی ، دفاعی اور سیکیورٹی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا ۔

پاکستان میں سعودی سرمایہ کاری بڑھانے ، توانائی کے شعبے میں تعاون اور سعودی عرب میں پاکستانیوں کے لئے ملازمت کے مواقع بڑھانے پر خصوصی زور دیا گیا۔ وزیر اعظم نے ولی عہد کی جانب سے شروع کیے گئے گرین سعودی عرب اور گرین مشرق وسطی کے اقدامات کو سراہا ۔

ماحولیاتی بہتری کیلئے ولی عہد کے وژن اور 10 بلین ٹری سونامی پروگرام کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا گیا ۔دونوں رہنماؤں نے انسانی وسائل کے شعبے میں باہمی تعاون سے زیادہ سے زیادہ باہمی فائدہ اٹھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔وزیراعظم نے کورونا کے دوران پاکستانیوں کی فلاح و بہبود کے لئے اقدامات کرنے پر سعودی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ملاقات میں خطے کی صورت حال، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر اعظم نے قومی معاشی ترقی کے مقاصد کو آگے بڑھانے کیلئے پر امن ہمسائیگی کا وژن پیش کیا،ملاقات کے دوران مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھی بات چیت کی گئی وزیر اعظم نے جموں و کشمیر تنازعہ کے پرامن حل کی اہمیت پر زور دیا۔وزیر اعظم نے افغانستان میں امن اور مفاہمت کے لئے پاکستان کی مستقل کوششوں پر بھی روشنی ڈالی،وزیر اعظم نے علاقائی امن و سلامتی کے فروغ کیلئے ولی عہد کے کردار کو بھی سراہا،ملاقات کے بعد دونوں رہنماوں نے مختلف معاہدوں پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔ اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور سعودیہ عرب کے درمیان سپریم کوآرڈینیشن کونسل کے قیام سے متعلق معاہدے پر دستخط کیے گئے،کونسل وزیراعظم اور ولی عہد شہزادہ کی زیرصدارت کام کریگی،کونسل پاکستان سعودی تعلقات کی ترقی کو اسٹریٹجک سمت فراہم کرنے کیلئے تیار کی گئی ہے،دونوں رہنماوں نے خطے کی ترقی کیلئے سی پیک پر بھی بات چیت کی۔

وزیر اعظم نے کہاکہ سی پیک منصوبہ تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ اعلامیہ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے متعدد باہمی معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشت پر دستخط بھی کئے،جرائم کے خلاف جنگ میں تعاون سے متعلق معاہدہ بھی شامل ہے،سزا یافتہ افراد کی منتقلی سے متعلق معاہدہ بھی شامل ہے ،منشیات کے غیر قانونی ٹریفک کا مقابلہ کرنے سے متعلق مفاہمت یاداشت پر بھی دستخط کئے گئے ،کیمیکل توانائی ، پن بجلی گھر، مواصلات اور آبی وسائل کی ترقی کے منصوبے شامل ہیں ،منصوبوں میں 50 کروڑ امریکی ڈالر تک کی مالی اعانت کے لئے فریم ورک کی مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کیا گیا۔ اعلامیہ کیم طابق وزیر اعظم نے ولی عہد محمد بن سلمان کو دورہ پاکستان کی دعوت دی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں