پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی

وکلا کی پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں توڑ پھوڑ، خاتون مریض انتقال کر گئی

لاہور(عکس آن لائن)وکلا کی جانب سے بدھ کے روز پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے اندر گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی اور ڈاکٹروں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔وکلا کی جانب سے پی آئی سی میں گھس کر توڑ پھوڑ اور ڈاکٹروں کو تشدد کا نشانہ بنانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر آ گئی۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے باہر احتجاج کرنے والے کئی وکلا اسپتال کا گیٹ کھلوا کر اسپتال کے اندر داخل ہوتے ہیں اور ایمرجنسی وارڈز کے شیشے توڑ دیتے ہیں۔

وکلا کی جانب سے اسپتال کے احاطے میں کھڑی گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ دیئے گئے۔وکلا کی ہلڑ بازی کی وجہ سے اسپتال میں زیر علاج مریضوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور ڈرپس لگے کئی مریض وارڈ سے باہر آ گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق مغلپورہ کے رہائشی ایک نوجوان نے بتایا کہ اسپتال میں صورت حال کی وجہ سے میری والدہ گلشن بی بی انتقال کر گئیں۔ نوجوان نے بتایا کہ والدہ نے تکلیف کی شکایت کی لیکن ڈاکٹر نہیں ملا۔

اسپتال میں زیر علاج ایک مریض کے بھائی نے کہا کہ میرے بھائی کے دل کا آپریشن ہو رہا ہے، وکلا یہ کیا کر رہے ہیں؟ایک اور مریض کے لواحقین نے شکایت کی کہ میں دوائی لینے جا رہا تھا کہ وکلا نے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ معاملے بارے میں چیئرمین گرینڈ ہیلتھ الائنس ڈاکٹر سلمان حسیب کا کہناتھا کہ وکلا نے کارڈیالوجی اسپتال کے اندر توڑ پھوڑ کی جس کی وجہ سے ڈاکٹرز ، نرسز، پیرا میڈکس اور مریضوں کی جانوں کو خدشات لاحق ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں